کتاب: نور القرآن - صفحہ 70
الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُهُ ۚ وَالَّذِينَ يَمْكُرُونَ السَّيِّئَاتِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ ۖ وَمَكْرُ أُولَـٰئِكَ هُوَ يَبُورُ ﴾ ( فاطر 35 : 10)
کلمات چڑھتے ہیں اور عمل صالح انھیں اوپر اٹھاتا ہے اور جو لوگ بری چالیں چلتے ہیں ان کے لیے سخت عذاب ہے اور انھی لوگوں کی چال ہی برباد ہوکے رہے گی۔‘‘
سب اللہ کے محتاج ہیں، وہ بے نیاز قابل تعریف ہے
﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَنتُمُ الْفُقَرَاءُ إِلَى اللَّـهِ ۖ وَاللَّـهُ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ ﴾
’’اے لوگو! تم (سب) اللہ ہی کے محتاج ہو اور اللہ ہی بالکل بے نیاز، قابل تعریف ہے۔‘‘(فاطر 15:35)
اللہ ہی اپنے بندے کی حفاظت کے لیے کافی ہے
﴿أَلَيْسَ اللَّـهُ بِكَافٍ عَبْدَهُ ۖ وَيُخَوِّفُونَكَ بِالَّذِينَ مِن دُونِهِ ۚ وَمَن يُضْلِلِ اللَّـهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ ﴿٣٦﴾ وَمَن يَهْدِ اللَّـهُ فَمَا لَهُ مِن مُّضِلٍّ ۗ أَلَيْسَ اللَّـهُ بِعَزِيزٍ ذِي انتِقَامٍ ﴾ ( الزمر 39 : 37،36)
’’کیا اللہ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں؟ اور وہ آپ کو ان (معبودوں) سے ڈراتے ہیں جو (انھوں نے) اللہ کے سوا (بنارکھے) ہیں،اور جسے اللہ گمراہ کردے تو اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں اورجسے اللہ ہدایت دے تو اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں، کیا اللہ نہایت غالب، انتقام لینے والا نہیں؟‘‘
قیامت کے دن ساری زمین اللہ کی مٹھی میں ہو گی
﴿وَمَا قَدَرُوا اللَّـهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَالْأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّمَاوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ ۚ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ ﴾ (الزمر39 :67)
’’اور انھوں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے اور قیامت کے دن ساری زمین اس کی مٹھی میں ہوگی اور آسمان بھی اس کے دائیں ہاتھ میں لپٹے ہوں گے، وہ پاک ہے اور اس شرک سے بالاتر ہے جو وہ کرتے ہیں۔‘‘