کتاب: نور القرآن - صفحہ 68
تَمْسَسْهُ نَارٌ ۚ نُّورٌ عَلَىٰ نُورٍ ۗ يَهْدِي اللَّـهُ لِنُورِهِ مَن يَشَاءُ ۚ وَيَضْرِبُ اللَّـهُ الْأَمْثَالَ لِلنَّاسِ ۗ وَاللَّـهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴾( النور 24: 35)
اسے آگ نے نہ چھوا ہو، (وہ) نور علی نور ہے۔ اللہ اپنے نورکی طرف جس کی چاہتا ہے رہنمائی کرتا ہے۔ اوراللہ لوگوں کے لیے مثالیں بیان کرتا ہے اور اللہ ہر چیز کو خوب جانتا ہے۔‘‘
اللہ تعالیٰ ہی بیماروں کو شفا دیتا ہے
﴿ وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ﴾ ( الشعراء 26: 82)
’’اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے۔‘‘
اللہ جس کی چاہتا ہے مدد کرتا ہے، وہ اپنے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا
﴿ ۚ يَنصُرُ مَن يَشَاءُ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ ﴿٥﴾وَعْدَ اللَّـهِ ۖ لَا يُخْلِفُ اللَّـهُ وَعْدَهُ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ﴾
’’وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ نہایت غالب، بہت رحم کرنے والا ہے۔ (یہ) اللہ کا وعدہ ہے، اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔‘‘
(الروم 6,5:30)
درخت، قلم اور سمندر روشنائی بن جائے تب بھی اللہ کی نشانیاں قلم بند نہیں ہو سکتیں
﴿ وَلَوْ أَنَّمَا فِي الْأَرْضِ مِن شَجَرَةٍ أَقْلَامٌ وَالْبَحْرُ يَمُدُّهُ مِن بَعْدِهِ سَبْعَةُ أَبْحُرٍ مَّا نَفِدَتْ كَلِمَاتُ اللَّـهِ﴾ ( لقمان 31: 27)
’’اور بلاشبہ اگر زمین میں جتنے درخت ہیں سب قلم بن جائیں اور سمندر روشنائی بن جائے اور اس کے بعد سات سمندر (اس میں مزید روشنائی شامل کریں) تو بھی اللہ کے کلمات ختم نہ ہوں۔‘‘
آسمان سے زمین تک سارے معاملات کی تدبیر اللہ تعالیٰ ہی کرتا ہے
﴿ يُدَبِّرُ الْأَمْرَ مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ
’’(اللہ) وہی آسمان سے زمین تک (سارے) معاملے کی تدبیر کرتا ہے، پھر ایک دن میں، جس کی