کتاب: نور القرآن - صفحہ 67
عَمَّا يَصِفُونَ ﴾(الانبیاء 21: 22) اللہ، عرش کارب ان باتوں سے پاک ہے جو وہ (مشرک) بیان کرتے ہیں۔‘‘ آسمانوں اور زمین میں موجود ہر چیز قادرِ مطلق کو سجدہ کرتی ہے ﴿أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّـهَ يَسْجُدُ لَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَمَن فِي الْأَرْضِ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ وَالنُّجُومُ وَالْجِبَالُ وَالشَّجَرُ وَالدَّوَابُّ وَكَثِيرٌ مِّنَ النَّاسِ ﴾ ’’کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ بے شک اللہ کو سجدہ کرتا ہے جو کوئی آسمانوں میں اور جو کوئی زمین میں ہے اور سورج اور چاند اور ستارے اور پہاڑ اور درخت اور جانور اور بہت سے لوگ (بھی)۔‘‘ (الحج 18:22) جسے اللہ ذلیل کر دے، اسے کوئی عزت دینے والا نہیں ﴿وَمَن يُهِنِ اللَّـهُ فَمَا لَهُ مِن مُّكْرِمٍ ۚ إِنَّ اللَّـهَ يَفْعَلُ مَا يَشَاءُ ﴾ ’’اور جسے اللہ ذلیل کرے، اسے کوئی عزت دینے والا نہیں، بے شک اللہ جو چاہے کرتا ہے۔‘‘(الحج 18:22) اللہ تعالیٰ حاضر و غائب ہر چیز کا جاننے والا ہے ﴿ عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ ﴾ ( المؤمنون 23: 92) ’’وہ غیب اورحاضر کا جاننے والا ہے، چنانچہ وہ کہیں اعلیٰ ہے اس سے جو وہ شرک کرتے ہیں۔‘‘ اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے، وہ لوگوں کے لیے مثالیں بیان فرماتا ہے ﴿اللَّـهُ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ مَثَلُ نُورِهِ كَمِشْكَاةٍ فِيهَا مِصْبَاحٌ ۖ الْمِصْبَاحُ فِي زُجَاجَةٍ ۖ الزُّجَاجَةُ كَأَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّيٌّ يُوقَدُ مِن شَجَرَةٍ مُّبَارَكَةٍ زَيْتُونَةٍ لَّا شَرْقِيَّةٍ وَلَا غَرْبِيَّةٍ يَكَادُ زَيْتُهَا يُضِيءُ وَلَوْ لَمْ ’’اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے، اس کے نور کی مثال (یوں ہے) جیسے ایک طاق ہو، جس میں چراغ ہو، چراغ ایک شیشے (کی قندیل) میں ہو، شیشہ جیسے چمکتا ستارہ ہو، وہ (چراغ) ایک مبارک درخت زیتون (کے تیل) سے جلایا جاتا ہوجو نہ شرقی ہونہ غربی، یوں لگے جیسے اس کا تیل خود بخود روشن ہو جائے گا اگرچہ