کتاب: نور القرآن - صفحہ 66
يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَـٰكِن لَّا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ﴾(بنیٓ إسرآء یل 44:17) اس کی حمد کے ساتھ تسبیح نہ کرتی ہو، لیکن تم ان کی تسبیح کو نہیں سمجھتے۔‘‘ اللہ تعالیٰ آسمانوں اور زمین کے مابین ہر چیز کا مالک ہے ﴿ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَمَا تَحْتَ الثَّرَىٰ ﴿٦﴾ وَإِن تَجْهَرْ بِالْقَوْلِ فَإِنَّهُ يَعْلَمُ السِّرَّ وَأَخْفَى ﴿٧﴾ اللَّـهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ﴾( طہ 20: 6۔8) ’’اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے اور جو کچھ گیلی مٹی کے نیچے ہے۔ اور اگر آپ بلند آواز سے بات کریں تو بلاشبہ وہ ہر راز اور (اس سے بھی) پوشیدہ تر بات کو جانتا ہے۔ (وہی) اللہ ہے، اس کے سوا کوئی الٰہ نہیں، سب اچھے نام اسی کے ہیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ نہ غلطی کرتا ہے اور نہ بھولتا ہے ﴿قَالَ عِلْمُهَا عِندَ رَبِّي فِي كِتَابٍ ۖ لَّا يَضِلُّ رَبِّي وَلَا يَنسَى ﴾( طہ 20: 52) ’’اس (موسیٰ) نے کہا: ان کا علم میرے رب کے پاس ایک کتاب (لوح محفوظ) میں ہے، میرا رب نہ بھٹکتا ہے اور نہ بھولتا ہے۔‘‘ اللہ کے علم کا احاطہ نہیں کیا جا سکتا ﴿يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيطُونَ بِهِ عِلْمًا ﴾( طہ 20: 110) ’’جو کچھ ان کے آگے اور ان کے پیچھے ہے اسے اللہ ہی جانتا ہے، اوروہ (لوگ) اپنے علم سے اس کا احاطہ نہیں کرسکتے۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی اور معبود ہوتا تو سارا نظام درہم برہم ہو جاتا ﴿لَوْ كَانَ فِيهِمَا آلِهَةٌ إِلَّا اللَّـهُ لَفَسَدَتَا ۚ فَسُبْحَانَ اللَّـهِ رَبِّ الْعَرْشِ ’’اگر ان دونوں (زمین و آسمان) میں اللہ کے سوا اور معبود ہوتے تو ضرور یہ دونوں تباہ ہوجاتے، چنانچہ