کتاب: نور القرآن - صفحہ 65
اللہ تقدیر سے جو چاہے مٹاتا، جو چاہے ثابت رکھتا ہے ﴿ يَمْحُو اللَّـهُ مَا يَشَاءُ وَيُثْبِتُ ۖ وَعِندَهُ أُمُّ الْكِتَابِ﴾(الرعد 13: 39) ’’اللہ جسے چاہتا ہے مٹاتا ہے اور (جسے چاہے) ثابت رکھتا ہے، اور اسی کے پاس اصل کتاب ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ ہی زندگی اور موت پر قادر اور وہی سب کا وارث ہے ﴿وَإِنَّا لَنَحْنُ نُحْيِي وَنُمِيتُ وَنَحْنُ الْوَارِثُونَ ﴾( الحجر 15: 23) ’’اور بلاشبہ ہم ہی زندگی اور موت دیتے ہیں اور بے شک ہم ہی (سب کے) وارث ہیں۔‘‘ مخلوق کے سائے بھی اللہ کو سجدہ کرتے ہیں ﴿أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَىٰ مَا خَلَقَ اللَّـهُ مِن شَيْءٍ يَتَفَيَّأُ ظِلَالُهُ عَنِ الْيَمِينِ وَالشَّمَائِلِ سُجَّدًا لِّلَّـهِ وَهُمْ دَاخِرُونَ ﴾( النحل 16: 48) ’’کیا یہ لوگ اللہ کی پیدا کی ہوئی ان چیزوں کو نہیں دیکھتے کہ ان کے سائے دائیں اور بائیں جانب سے ڈھلتے ہیں اللہ کو سجدہ کرتے ہوئے، اور (اس کے سامنے) وہ سب عاجز ہیں۔‘‘ اگر اللہ کے ساتھ اور معبود ہوتے وہ صاحبِ عرش تک پہنچنے کی کوشش کرتے ﴿ قُل لَّوْ كَانَ مَعَهُ آلِهَةٌ كَمَا يَقُولُونَ إِذًا لَّابْتَغَوْا إِلَىٰ ذِي الْعَرْشِ سَبِيلًا ﴿٤٢﴾ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يَقُولُونَ عُلُوًّا كَبِيرًا﴾( بنی اسرائیل17 : 43،42) ’’کہہ دیجیے: اگر اس کے ساتھ اور معبودہوتے، جیسا کہ وہ(مشرک) کہتے ہیں، تو وہ صاحب عرش (اللہ) تک پہنچنے کے لیے ضرور کوئی راہ تلاش کرتے۔ وہ پاک ہے اور وہ (مشرک) جو کچھ کہتے ہیں اس سے کہیں زیادہ اعلیٰ و بلند تر ہے۔‘‘ کائنات کی ہر چیز اللہ کی تسبیح کرتی ہے ﴿ تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْضُ وَمَن فِيهِنَّ ۚ وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا ’’ساتوں آسمان اور زمین اور جو (مخلوق) ان میں ہے اس (اللہ) کی تسبیح کرتے ہیں اور کوئی چیز ایسی نہیں جو