کتاب: نور القرآن - صفحہ 61
النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ ۖ وَتُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَتُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ ۖ وَتَرْزُقُ مَن تَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ ﴾
اور تو مردے سے زندے کو اور زندے سے مردے کو نکالتا ہے اورجسے تو چاہے بے حساب رزق دیتا ہے۔‘‘ (اٰل عمرٰن 27:3)
موت اللہ ہی کے حکم سے ٹھیک مقررہ وقت پر آتی ہے
﴿ وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ أَن تَمُوتَ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّـهِ كِتَابًا مُّؤَجَّلً ﴾
’’اور کوئی جاندار اللہ کے حکم کے بغیر مرنہیں سکتا، اس نے موت کا وقت لکھا ہوا ہے۔‘‘(اٰل عمرٰن 145:3)
اللہ تعالیٰ عالم الغیب اور تقدیر کا مالک ہے۔ وہ خشکی اور تری کی ہر چیز کو جانتا ہے
﴿ وَعِندَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا هُوَ ۚ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ ۚ وَمَا تَسْقُطُ مِن وَرَقَةٍ إِلَّا يَعْلَمُهَا وَلَا حَبَّةٍ فِي ظُلُمَاتِ الْأَرْضِ وَلَا رَطْبٍ وَلَا يَابِسٍ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُّبِينٍ ﴾(الانعام: 6 :59)
’’اور اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں، انھیں اس کے سوا کوئی نہیں جانتا اور وہ جانتا ہے جو کچھ خشکی اور تری میں ہے اور کوئی پتا ایسا نہیں گرتا جسے وہ جانتا نہ ہو اور زمین کے اندھیروں میں کوئی دانہ (ایسا) نہیں (پھوٹتا جسے وہ جانتا نہ ہو) اور کوئی تر چیز اور کوئی خشک چیز ایسی نہیں جو واضح کتاب میں (لکھی ہوئی) نہ ہو۔‘‘
اللہ کو نگاہیں نہیں پا سکتیں وہ نگاہوں کو پا لیتا ہے
﴿ ذَٰلِكُمُ اللَّـهُ رَبُّكُمْ ۖ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ فَاعْبُدُوهُ ۚ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ ﴿١٠٢﴾ لَّا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْأَبْصَارَ ۖ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ ﴾(الانعام: 6 :103،102)
’’یہ ہے اللہ ، تمھارا رب ، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہی ہر چیز کو پیدا کرنے والا ہے، چنانچہ تم اسی کی عبادت کرو، اور وہ ہر چیز پر نگران ہے۔ اس (کی حقیقت) کو نگاہیں نہیں پاسکتیں اور وہ نگاہوں کو پالیتا ہے، اور وہ نہایت باریک بین، بہت باخبر ہے۔‘‘