کتاب: نور القرآن - صفحہ 60
اللہ تعالیٰ کائنات کا نگران ہے۔ اُسے اونگھ آتی ہے نہ نیند ﴿ اللَّـهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۚ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ ۚ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۚ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ ۖ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ ۚ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ ۖ وَلَا يَؤدُهُ حِفْظُهُمَا ۚ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ ﴿٢٥٥﴾( البقرۃ : 2: 255) ’’وہ اللہ ہے، اس کے سوا کوئی(سچا) معبود نہیں، زندہ ہے، سب کو سنبھالے ہوئے ہے، اسے اونگھ آتی ہے نہ نیند۔جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے، سب اسی کا ہے۔ کون ہے جو اس کے سامنے اس کی اجازت کے بغیر سفارش کر سکے؟ وہ جانتا ہے جو کچھ لوگوں کے سامنے ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے ہے اور وہ اس کے علم میں سے کسی چیز کو اپنے احاطے میں نہیں لا سکتے، سوائے اس بات کے جو وہ چاہے۔ اس کی کرسی نے آسمانوں اور زمین کو گھیر رکھا ہے، اور اسے ان دونوں کی حفاظت تھکاتی نہیں اور وہ بلند ترین، نہایت عظمت والا ہے۔‘‘ بادشاہت دینا اور چھیننا، عزت دینا اور ذلت دینا اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے ﴿ قُلِ اللَّـهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَن تَشَاءُ وَتَنزِعُ الْمُلْكَ مِمَّن تَشَاءُ وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ ۖ بِيَدِكَ الْخَيْرُ ۖ إِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿٢٦﴾(اٰل عمرٰن 26:3) ’’آپ کہہ دیجیے:اے اللہ!اے بادشاہی کے مالک! تو جسے چاہے بادشاہی دیتا ہے اور جس سے چاہے بادشاہی چھین لیتا ہے اور تو ہی جسے چاہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہے ذلت دیتا ہے۔ سب بھلائی تیرے ہی ہاتھ میں ہے، بے شک تو ہر چیز پر خوب قادر ہے۔‘‘ رات اور دن کا الٹ پھیر، رزق اور زندگی و موت اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے ﴿ تُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَتُولِجُ ’’تو رات کو دن میں اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے