کتاب: نور القرآن - صفحہ 204
(صدمے کے وقت) چہرے پر ہاتھ مارے، گریبان پھاڑے اور جہالت کے بول بولے وہ ہم میں سے نہیں۔‘‘ (صحیح البخاري، حدیث: 1297، و صحیح مسلم، حدیث: 103) یعنی اللہ کے فیصلوں (تقدیر) پر صبر کرنا بھی ایمان باللہ کا حصہ ہے۔
11 حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’کیا میں تمھیں وہ چیز نہ بتاؤں جس کا خوف مجھے تم پر مسیح دجال سے بھی زیادہ ہے؟ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: کیوں نہیں اے اللہ کے رسول! (ضرور بتائیں) آپ نے فرمایا: ’’شرکِ خفی(وہ اس طرح کہ) کوئی شخص نماز کے لیے کھڑا ہو اور اپنی نماز کو محض اس لیے اچھی پڑے کہ فلاں شخص اسے دیکھ رہا ہے۔‘‘ (مسند أحمد: 30/3)
12 حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ آیت تلاوت کرتے ہوئے سنا: ’’انھوں نے اپنے علماء، بزرگوں اور مسیح ابن مریم کو اللہ کے سوا رب بنا لیا، حالانکہ انھیں حکم دیا گیا تھا کہ ایک اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ان کے شریک ٹھہرانے سے پاک ہے۔‘‘(سورۂ توبہ 31:9)حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ (جو اُس وقت یعنی اسلام لانے سے قبل عیسائی تھے) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: ہم ان علماء اور بزرگوں کی عبادت تو نہیں کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا ایسا نہیں تھا کہ تم اللہ کی حلال کردہ چیزوں کو ان کے کہنے پر حرام اوراللہ کی حرام کردہ چیزوں کو ان کے کہنے پر حلال سمجھتے تھے؟ ‘‘ میں نے کہا: ’’ہاں‘‘ آپ نے فرمایا: ’’یہی ان کی عبادت ہے۔‘‘ (مسند أحمد: 378/4، و جامع الترمذي، حدیث: 3095)
13 اللہ کی نعمتوں کا انکار کفر ہے۔
14 غیر اللہ کی قسم کھانا شرک ہے۔
15 سنن نسائی میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ کہا: ’’جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا تُونے مجھے اللہ کا