کتاب: نور توحید - صفحہ 9
جہاد علم اور حجت سے بھی ہوتا ہے؛ اور اسلحہ سے بھی جہاد ہوتا ہے۔ اورہر مسلمان پر فرض ہے کہ وہ ہر ممکن اور مقدور طریقہ سے دین اسلام کا دفاع کرے۔ ٭ ان کے ہاں ایک اصول یہ بھی ہے کہ وہ مخلوق کو ان کی عزت و آبرو او ر جان و مال میں اور دیگر تمام تر حقوق میں تکلیف دہی/ ایذا رسانی سے منع کرتے ہیں اور تمام تر معاملات میں عدل و انصاف کا حکم دیتے ہیں۔اور احسان و مہربانی اور کرم گستری کی تعلیم دیتے ہیں۔ ٭ ان کا ایمان ہے کہ تمام امتو ں سے افضل محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہے۔خصوصاً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کرام ؛ اور ان میں سے بھی بالخصوص خلفائے راشدین ؛ اور پھر عشرہ مبشرہ[جن کے جنتی ہونے کی گواہی دی گئی ہے] اور اہل بدر؛ اہل بیعت رضوان؛ اورمہاجرین و انصار میں سے سابقین اولین ؛ اور وہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے محبت کرتے ہیں ؛ اور ان سے محبت رکھنے کو اللہ تعالیٰ کا دین[اور اس کی قربت کا ذریعہ]سمجھتے ہیں۔ اور ان کے محاسن اور اچھائیاں لوگوں میں بیان کرتے ہیں ؛ اوران کی کوتاہیوں پر اپنی زبانوں کو بند رکھتے ہیں۔ ٭ اوراہل سنت و الجماعت علمائے حق اور عادل حکمرانوں کی عزت و احترام کو اللہ کے دین کا حصہ سمجھتے ہیں۔ انہیں دین میں بلند مقام اور عام مسلمانوں پر مختلف امور میں فضیلت اور سبقت حاصل ہے۔ اور وہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ مہربان ہستی انہیں شک و شرک اورشقاق و نفاق اور برے اخلاق سے محفوظ رکھے۔ اور مرتے دم تک محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین پر ثابت قدم رکھے؛ آمین۔ یہ وہ بنیادی کلیات اور اصول ہیں جن پر وہ ایمان اور عقیدہ رکھتے ہیں ؛ او ران کی طرف دعوت بھی دیتے ہیں۔ ****