کتاب: نور توحید - صفحہ 24
بابُ: مَنْ حَقَّقَ التَّوحیْدَ دَخَلَ الْجَنَّۃ بِغَیْرِ حِسَابٌ باب: جو شخص توحید پرکاربند ہو، وہ بلا حساب جنت میں داخل ہو گا[1] اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے: ﴿اِنَّ اِبْرٰھِیْمَ کَانَ اُمَّۃً قَانِتًا لِّلّٰہِ حنیْفًا وَّ لَمْ یَکُ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ﴾(النحل:۱۱) ’’بیشک ابراہیم علیہ السلام ایک پوری اُمت تھے، اللہ کے مطیع فرمان اور یک سُو وہ کبھی مشرک نہ تھے‘‘۔ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے: ﴿وَالَّذِیْنَ ھُمْ بِرَبِّھِمْ لَا یُشْرِکُوْنَ﴾(المومنون: ۵۹) ’’ اور وہ لوگ جو اللہ تعالیٰ کیساتھ شرک نہیں کرتے۔‘‘ حضرت حصین بن عبدالرحمن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے؛ فرماتے ہیں: ((کُنْتُ عِنْدَ سَعِیْدِ بِن جُبَْرٍ فَقَالَ اَیُکُمْ رَاَی الْکَوْکَبَ الَّذِیْٓ اِنْقَضَّ الْبَارِحَۃ؟۔ فَقُلْتُ اَنَا۔ ثُمَّ قُلْتُ: اَمَا اِنِّیْ لَمْ اَکُنْ فِیْ صَلٰوۃٍ وَلٰکِنِیْ لُدِغْتُ۔ قَالَ: فَمَا صَنَعْتَ؟ قُلْتُ: اِرْتَقَیْتُ۔ قَالَ فَمَا حَمَلَکَ عَلٰ ذٰلِکَ؟ قُلْتُ حَدِیْثُٗ حَدَّثَنَاہُ الشَّعْبِیُّ۔قَالَ: مَا حَدَّ ثَکُمْ؟۔ قُلْتُ: حَدَّثَنَا عَنْ بُرَیْدَ ۃَ بِنْ الْحُصَیّبِ اَنَّہٗ قَالَ:((لَا رُقْیَۃَ اِلَّا مِنْ عَیْنٍ اَوْ حُمَۃٍ۔)) قَالَ: وَ قَدْ اَحْسَنَ مَنِ انْتَھٰی اِلٰی مَا سَمِعَ۔ وَلٰکِنْ حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّا سٍ عَنِ النَّبِیِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَنَّہٗ قَالَ:((عُرِضَتْ عَلَیَّ الْاُ مَمُ فَرَاَیْتُ النَّبَیَّ وَ مَعَہُ الْرَّھْطُ وَالنَّبِیَّ وَ مَعَہُ الرَّجُلُ وَالرَّجُلَانِ والنَّبِیَّ وَ لَیْسَ مَعَہُ اَحَدٌ قولہٗ وَالنَّبِیَّ وَ مَعَہُ الرَّجُلُ وَالرَّجُلَانِ والنَّبِیَّ وَ لَیْسَ مَعَہُٓ اَحَدٌ اِذْ رُفِعَ لِیْ سَوَادٌ عَظِیْمٌ فَظَنَنْتُ اَنَھُمْ اُمَّتِیْ۔ فَقِیْلَ لِیْ: ھٰذَا مُوْسٰی وَ قَوْمُہٗ۔ فَنَظَرْتُ فَاِذَا سَوَادٌ عَظِیْمٌ فَقِیْلَ لِیْ: ھٰذِہٖ اُمَّتُکَ وَ مَعَھُمْ سَبْعُوْنَ اَلْفاً یَّدْ خُلُوْنَ الْجَنَّۃَ بِغَیْرِ
[1] تحقق کے معنی یہ ہیں کہ انسان توحید کو اپنے عمل میں سمو لے اور اس کو شرک، بدعت اور معاصی کے شائبوں سے پاک کرے۔ایسا کرنا اُمت محمدیہ کے لئے بہت ضروری ہے۔ یہ ان اہل ایمان کی خاص علامت ہے جن کو اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے چن لیتاہے۔ مخلصین کی تعداد ابتدائے اسلام میں بکثرت تھی لیکن آخر میں بہت کم رہ جائے گی اور وہ بھی مساکین پر مشتمل ہو گی، البتہ ان کی قدرو منزلت اللہ کریم کے ہاں بہت بلند ہوگی۔