کتاب: نماز باجماعت کی اہمیت - صفحہ 55
’’اور دوسری پر(بھی)‘‘ ۲:امام احمد نے حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے،(کہ)انہوں نے بیان کیا:’’ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’إنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ وَمَلَائِکَتَہُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الصَّفِّ الْأَوَّلِ أَوِالصُّفُوْفِ الْأُوْلٰی۔‘‘ [1] ’’بلاشبہ اللہ عزوجل اور ان کے فرشتے پہلی صف یا پہلی صفوں پر درود بھیجتے ہیں۔‘‘ ۳:امام احمد اور امام ابوداؤد نے حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے،(کہ)انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق بیان کیا: ’’وَکَانَ یَقُوْلُ:’’ إِنَّ اللّٰہَ وَمَلَائِکَتَہُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الصُّفُوْفِ الْأُوَلِ۔‘‘[2] ’’اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے:’’بلاشبہ اللہ تعالیٰ اور ان کے
[1] المسند، رقم الحدیث ۱۸۳۶۴، ۳۰؍۳۱۵۔ حافظ منذری نے لکھا ہے:’’ احمد نے اسے [عمدہ سند] کے ساتھ روایت کیا ہے۔‘‘ (الترغیب والترہیب ۱؍۳۱۸)۔ شیخ البانی اور شیخ ارناؤوط اور ان کے رفقاء نے اسے [ صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح الترغیب والترہیب ۱؍۳۳۱؛ و ہامش المسند ۳۰؍۳۱۵)۔ [2] المسند، جزء من رقم الحدیث ۱۸۵۱۶، ۳۰؍۴۷۹؛ و سنن أبي داود، کتاب الصلاۃ ، تفریع أبواب الصفوف ، باب تسویۃ الصفوف، جزء من رقم الحدیث ۶۶۰، ۲؍۲۵۷۔ شیخ البانی اور شیخ ارناؤوط اور ان کے رفقاء نے اسے [ صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن أبي داود ۱؍۳۰ ؛ و صحیح الترغیب والترہیب ۱؍۲۳۹، و ہامش المسند ۳۰؍۴۷۹)۔ سنن النسائی میں ہے: ’’إِنَّ اللّٰہَ وَمَلَائِکَتَہُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الصُّفُوْفِ الْمُتَقَدِّمِۃِ۔‘‘ ’’ بے شک اللہ تعالیٰ اور ان کے فرشتے اگلی صفوں پر درود بھیجتے ہیں۔‘‘ (سنن النسائي، کتاب الإمامۃ، کیف یقوِّم الإمام الصفوف، ۲؍۹۰۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن النسائي ۱؍۱۷۵)۔