کتاب: نماز باجماعت کی اہمیت - صفحہ 52
’’اذان اور پہلی صف میں جو(خیر و برکت)ہے،اگر لوگوں کو اس کا علم ہو جائے اور وہ قرعہ اندازی کے بغیر اسے حاصل نہ کر پائیں،تو وہ اس کی خاطر قرعہ اندازی(ہی)کریں۔‘‘ حافظ ابن حجر لکھتے ہیں: ’’ ابو الشیخ نے الاعرج کے حوالے سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول اپنی روایت میں یہ اضافہ(بھی)ذکر کیا ہے: ’’مِنَ الْخَیْرِ وَالْبَرَکَۃِ۔‘‘ [1] ’’(یعنی اذان اور پہلی صف میں جو)خیر و برکت سے ہے۔‘‘ حدیث کی شرح میں علامہ طیبی رقم طراز ہیں: ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے(دونوں اعمال کی)فضیلت کی مقدار بیان نہیں فرمائی۔اس سے یہ معلوم ہوتا ہے،کہ وہ اس قدر زیادہ ہے،کہ بیان سے باہر ہے۔اسی طرح قرعہ اندازی کے ذکر سے ان کی غیر معمولی عظمت اُجاگر کی گئی ہے،کیونکہ قرعہ اندازی مرغوب چیزوں کے حصول کی خاطر ہوتی ہے۔‘‘ [2] علامہ عینی حدیث کے فوائد بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’ اس میں پہلی صف اور نماز کے لیے جلدی جانے کی فضیلت ہے۔‘‘[3] بعض دیگر احادیث میں پہلی صفوں کے فضائل ذکر کیے گئے ہیں۔درجِ ذیل تین عنوانات کے ضمن میں ان کے کچھ فضائل ملاحظہ فرمایئے:
[1] فتح الباري ۲؍۹۶۔ [2] منقول از: شرح الکرماني لصحیح البخاري ۵؍۱۶۔ [3] ملاحظہ ہو: عمدۃ القاري ۵؍۱۲۵۔۱۲۶۔