کتاب: نماز باجماعت کی اہمیت - صفحہ 36
کے ساتھ لوٹائیں گے، اور اپنے گھر میں سلام کے ساتھ داخل ہونے والا اللہ عزوجل کی سپرداری میں ہوتا ہے۔‘‘ صحیح ابن حبان میں ہے: ’’ثَلَاثَۃٌ کُلُّہُمْ ضَامِنٌ عَلَی اللّٰہِ:إِنْ عَاشَ رُزِقَ وَکُفِيَ،وَإِنْ مَاتَ أَدْخَلَہُ الْجَنَّۃَ:مَنْ دَخَلَ بَیْتَہُ،فَسَلَّم،فَہُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللّٰہِ؛ وَمَنْ خَرَجَ إِلَی الْمَسْجِدِ فَہُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللّٰہِ؛ وَمَنْ خَرَجَ فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ،فَہُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللّٰہِ۔‘‘ [1] ’’تین(اقسام کے لوگ)ان سب کی ذمہ داری اللہ تعالیٰ پر ہے:(ان میں سے ہر ایک)اگر زندہ رہے،تو اسے رزق دیا جائے گا اور اس کی کفایت کی جائے گی اور اگر فوت ہو گیا،تو اسے اللہ تعالیٰ جنت میں داخل فرمائیں گے: جو اپنے گھر میں داخل ہوتے وقت سلام کہے،تو اللہ تعالیٰ اس کے ضامن ہیں، جو مسجد کی طرف نکلے،تو اس کے ضامن اللہ تعالیٰ ہیں، اور جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں نکلے،تو اس کے ضامن اللہ تعالیٰ ہیں۔‘‘ اللہ جلّ جلالہ کی ذمہ داری کس قدر قوی،مضبوط اور جلیل القدر ہے! کائنات میں
[1] الإحسان في صحیح ابن حبّان، کتاب البر والإحسان ، باب إفشاء اسلام وإطعام الطعام، ذکر تضمن اللّٰہ جلّ وعلا دخول الجنۃ للمسلِّم علٰی أہلہ عند دخولہ علیہم إن مات، وکفایتَہ ورزقَہ إن عاش، رقم الحدیث ۴۹۹، ۲/۲۵۱۔ ۲۵۲۔ شیخ البانی اور شیخ ارناؤوط نے اسے [ صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح الترغیب والترہیب ۱؍۲۴۸؛ و ہامش الإحسان ۲؍۲۵۲)۔