کتاب: نماز باجماعت کی اہمیت - صفحہ 239
ب:حضرت امام رحمہ اللہ کی رائے میں بچے کو مسجد میں حاضری اور جماعت میں شرکت کا حکم دیا جائے،تاکہ وہ بچپنے ہی سے اس کا عادی ہوجائے۔
ج:ایک روایت کے مطابق حضرت امام نے نمازِ باجماعت کو[فرضِ عین] قرار دیا ہے۔
د:شافعی محدّثین کی ایک جماعت جیسے ابوثور،ابن خزیمہ،ابن منذر اور ابن حبّان،باجماعت نماز کو[فرضِ عین] سمجھتے ہیں۔
ہ:امام نووی کی رائے میں یہ[فرضِ کفایہ] ہے۔
و:[فرضِ کفایہ] سے مراد یہ نہیں،کہ کچھ لوگوں کے ادا کرنے سے باقی لوگوں کے ذمے کچھ باقی نہیں رہتا،بلکہ وہ باقی لوگوں کے لیے[سنّت مؤکَّدہ] ہے،جس کے کرنے پر ثواب اور نہ کرنے پر گناہ ہوتا ہے۔
ز:بعض شافعی علماء نے اسے[سنّت مؤکَّدہ] قرار دیا ہے۔
ح:بعض دیگر شافعی علماء نے اسے[سنّت] کہا ہے،لیکن ان کا اس سے مقصود[سنّت مؤکَّدہ] ہے۔
۔د۔
حنبلی علماء کا موقف
توفیقِ الٰہی سے اس مقام پر پہلے حنبلی علمائے کرام کے اقوال وآراء اور پھر ان سے اخذ کردہ نتائج درج کیے جائیں گے۔