کتاب: نماز باجماعت کی اہمیت - صفحہ 232
۳:[بَابُ التَّغْلِیْظِ فِيْ تَرْکِ شُہُوْدِ الْجَمَاعَۃِ] [1]
[جماعت میں شامل نہ ہونے پر سختی کے متعلق باب]
۴:[بَابُ تَخَوُّفِ النِّفَاقِ عَلٰی تَارِکِ شُہُوْدِ الْجَمَاعَۃِ ] [2]
[جماعت سے غائب ہونے والے کے بارے میں نفاق کے خدشے کے متعلق باب]
۵:[بَابُ ذِکْرِ أَثْقَلِ الصَّلَاۃِ عَلَی الْمُنَافِقِیْنَ وَتَخَوُّفِ النِّفَاقِ عَلٰی تَارِکِ شُہُوْدِ الْعِشَائِ وَالصُّبْحِ فِيْ الْجَمَاعَۃِ ] [3]
[منافق لوگوں پر سب سے گراں نماز کے متعلق باب،نیز عشاء وفجر کی جماعت سے غیر حاضر رہنے والے کے بارے میں نفاق کا خدشہ]
۶:[بَابُ التَّغْلِیْظِ فِيْ تَرْکِ صَلَاۃِ الْجَمَاعَۃِ فِيْ الْقُرَیٰ وَالْبَوَادِيْ وَاسْتِحْوَاذِ الشَّیْطَانِ عَلٰی تَارِکِہَا] [4]
[بستیوں اور صحراؤں میں باجماعت نماز ترک کرنے پر سختی اور اس کے چھوڑنے والے پر شیطان کے غلبے کے متعلق باب]
[5] کی رائے:
باجماعت نماز کے متعلق ان کا موقف ان کی کتاب[الأوسط] میں تحریر کردہ حسبِ ذیل تین عنوانات سے واضح ہوتا ہے:
۱:[ذِکْرُ إِیْجَابِ حَضُوْرِ الْجَمَاعَۃِ عَلَی الْعُمْیَانِ،وَإِنْ
[1] صحیح ابن خزیمۃ ۲/ ۳۶۹۔
[2] المرجع السابق ۲/ ۳۶۹۔
[3] المرجع السابق ۲/۳۷۰۔
[4] المرجع السابق ۲/ ۳۷۱۔
[5] امام ابن منذر: محمد بن ابراہیم بن منذر، ابوبکر، نیسابوری، حافظ، علامہ، فقیہ، اپنے زمانے میں یکتا، شیخِ حرم اور عظیم الشان کتابوں کے مؤلف، ۳۱۸ھ میں فوت ہوئے۔ (ملاحظہ ہو: تذکرۃ الحفاظ ۲/ ۷۸۲)۔ نیز ملاحظہ ہو: مقدمۃ کتاب ’’الأوسط‘‘ للدکتور أبي حماد ۱۱۔۱۸۔