کتاب: نماز باجماعت کی اہمیت - صفحہ 17
۳: صحیحین کے علاوہ دیگر کتب سے نقل کردہ احادیث کے متعلق اہلِ علم کے اقوال درج کیے گئے ہیں۔بخاری و مسلم کی احادیث کی صحت پر اُمت کے اجماع کے سبب ان کے بارے میں کسی کا قول ذکر نہیں کیا گیا۔[1]
۴: آیاتِ شریفہ اور احادیثِ مبارکہ سے استدلال کرتے وقت معتبر تفاسیر اور شروحِ احادیث سے استفادہ کیا گیا ہے۔
۵: باجماعت نماز کی خاطر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور سلف صالحین کے اہتمام کے واقعات معتمد مصادر سے لیے گئے ہیں۔
۶: باجماعت نماز کے متعلق مختلف مکاتبِ فکر کے علماء کے اقوال و آراء عموماً ان کی طرف منسوب لوگوں کے ہاں معتبر کتابوں سے نقل کیے گئے ہیں۔
۷: مذکورہ بالا علماء میں سے اکثریت کا مختصر تعارف،معتبر مآخذ کی روشنی میں،کتاب کے حو اشی میں دیا گیا ہے۔
۸: مراجع و مصادر تک رسائی میں آسانی کے لیے،ان کی فہرست میں،ان کے متعلق تفصیلی معلومات درج کی گئی ہیں۔
خاکہ ٔکتاب:
پیشِ لفظ
مبحث ِاوّل:نمازِ با جماعت کے فضائل
مبحث ِدوم:نمازِ باجماعت کی فرضیّت
مبحث ِسوم:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور سلف صالحین کا نمازِ باجماعت کے لیے اہتمام
مبحث ِچہارم:با جماعت نماز کے متعلق علمائے اُمت کا موقف
[1] ملاحظہ ہو: مقدمۃ النووي لشرحہ علٰی صحیح مسلم ۱۴ ؛ و نزہۃ النظر في توضیح نخبۃ الفکر للحافظ ابن حجر ص ۲۹۔