کتاب: نماز باجماعت کی اہمیت - صفحہ 169
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل فرمایا،پھر اٹھنا چاہا،تو بے ہوش ہوگئے۔ پھر ہوش میں آئے،تو پوچھا:’’کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا:’’نہیں،یا رسول اللہ۔صلی اللہ علیہ وسلم۔! وہ آپ کے انتظار میں ہیں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’میرے لیے ٹب میں پانی رکھو۔‘‘ انہوں نے بیان کیا:’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے اور غسل فرمایا۔پھر اٹھنا چاہا،تو بے ہوش ہوگئے۔پھر ہوش میں آئے،تو دریافت فرمایا:’’کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا:’’نہیں،یا رسول اللہ۔صلی اللہ علیہ وسلم۔! وہ آپ کا انتظار کررہے ہیں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’میرے لیے ٹب میں پانی رکھو۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے اور غسل فرمایا۔پھر اٹھنا چاہا،تو بے ہوش ہوگئے،پھر ہوش میں آئے،تو دریافت فرمایا:’’کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا:’’نہیں،یا رسول اللہ۔صلی اللہ علیہ وسلم۔! وہ آپ کے انتظار میں ہیں۔‘‘ لوگ مسجد میں عشاء کی نماز کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے انتظار میں رکے ہوئے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر۔رضی اللہ عنہ۔کو پیغام بھیجا،کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ قاصد نے ان کے پاس پہنچ کر پیغام دیا: ’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کو حکم دے رہے ہیں،کہ لوگوں کو نماز پڑھائیے:‘‘