کتاب: نماز باجماعت کی اہمیت - صفحہ 16
ہاں محبوب ترین عمل ہے۔اسے باجماعت ادا کرنے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے اور ایسا کرنا جلیل القدر نیکیوں اور عظیم ترین اسلامی شعائر میں سے ہے،[1] لیکن اسلام کی طرف نسبت کرنے والے لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد اس کے بارے میں تساہل اور کوتاہی کا شکار ہے۔اس طرزِ عمل کے اسباب میں سے دو درجِ ذیل ہیں:
ا:نمازِ با جماعت کے اجر و ثواب سے بے خبری یا اس کا پیشِ نظر نہ رہنا۔
ب:با جماعت نماز کے حکم کے متعلق جہالت یا تجاہلِ عارفانہ۔
مسلمان برادران،اور ان سے پہلے خود اپنے آپ کی تنبیہ،تذکیر اور یاد دہانی کی خاطر اس کتاب میں توفیقِ الٰہی سے حسبِ ذیل پانچ سوالات کے جوابات قلم بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے:
ا:با جماعت نماز کے فضائل کیا ہیں؟
ب:با جماعت نماز کا حکم کیا ہے؟
ج:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کا اہتمام کیسے فرماتے تھے؟
د:سلف صالحین کا اس کی خاطر اہتمام کیسے تھا؟
ہ:حنفی،مالکی،شافعی،حنبلی،ظاہری،اور دیگر اکابر علمائے اُمت کا اس بارے میں
کیا موقف تھا۔علاوہ ازیں دیارِ مقدّسہ کے علمائے کرام کی اس بارے میں
رائے کیا ہے؟
کتاب کی تیاری میں پیشِ نظر باتیں:
درجِ ذیل باتوں کا خیال رکھنے کی توفیقِ الٰہی سے کوشش کی گئی ہے:
ا: کتاب کا بنیادی مرجع اور اساس قرآن و سُنَّت ہے۔
۲: احادیثِ شریفہ کو عموماً ان کے اصلی مآخذ اور مراجع سے نقل کیا گیاہے۔
[1] ملاحظہ ہو: الفتاویٰ الکبریٰ لشیخ الإسلام ابن تیمیۃ ۲؍۲۶۷۔