کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 89
جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن غلام ،مشرک مرد سے بہتر ہے اگر چہ وہ تمہیں بہت پسند ہو یہ لوگ تمہیں آگ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ تعالی اپنے اذن سے تم کو جنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے ۔اللہ تعالی اپنے احکام واضح طور پر لوگوں کے سامنے عیاں کرتا ہے توقع ہے کہ وہ سبق حاصل کریں گے اور نصیحت قبول کریں گے۔‘‘(سورہ بقرہ ،آیت نمبر 221)
مسئلہ 39 دوسرے کی منکوحہ سے نکاح کرنا حرام ہے۔
مسئلہ 40 جنگ میں حاصل ہونے والی کافروں کی منکوحہ یا غیر منکوحہ عورتیں ان کے مالک مسلمانوں کے لئے نکاح کے بغیر حلال اور جائز ہیں۔
مسئلہ 41 نکاح کا مقصد زنا ،بدکاری ،اور فحاشی کو ختم کر کے نا پاک ،صاف اور ستھری زندگی بسر کرنا ہے۔
’’ اور وہ عورتیں بھی تم پر حرام ہیں جو کسی دوسرے کے نکاح میں ہوں البتہ ایسی (غیر مسلم منکوحہ) عورتیں اس حکم سے مستثنیٰ ہیں جن کے تمہارے دائیں ہاتھ مالک ہیں یہ اللہ تعالی کاقانون ہے جس کی پابندی کرنا تم پر لازم ہے مذکورہ عورتوں کے علاوہ جتنی بھی عورتیں ہیں انہیں اپنے اموال (یعنی مہر )کے ذریعہ حاصل کرنا تمہارے لئے حلال کر دیا گیا ہے بشرطیکہ حصار نکاح میں ان کو محفوظ کرو نہ یہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لگو۔‘‘( سور ہ نساء آیت نمبر 24)
وضاحت : مذکورہ آیت میں اللہ تعالی نے لونڈیوں سے بغیر نکاح کے گھر میں منکوحہ بیویوں کی طرح رکھنے کی اجازت دی ہے ۔لونڈیوں کے بارے میں شریعت کے دیگر احکام یہ ہیں۔
1 جنگ کے اختتام پر قیدی عورتوں کو صرف حکومت ہی سپاہیوں میں تقسیم کرنے کی مجاز ہے اس سے پہلے اگر کوئی سپاہی از خود کسی قیدی عورت سے صحبت کرے گا تو وہ زنا میں شمار ہو گا۔
2 قیدی حاملہ عورت سے وضع حمل سے پہلے صحبت کرنا اس کے مالک کے لئے بھی منع ہے۔
3 قیدی عورت خواہ کسی بھی مذہب سے (علاوہ اسلام )ہو اس سے صحبت کرنا اس کے مالک کے لئے بھی جائز ہو گا۔
4 لونڈی کے مالک کے علاوہ دوسرا کوئی آدمی اسے ہاتھ نہیں لگا سکتا۔
5 لونڈی کے مالک سے پیدا ہونے والی اولاد کے حقوق وہی ہوں گے جو صلبی اولاد کے ہوتے ہیں اولاد پیدا ہونے کے بعد لونڈی کو فروخت نہیں کیا جا سکتا اور مالک کے مرتے ہی لونڈی از خود آزاد تصور کی جائے گی۔
6 لونڈی کا مالک اپنی لونڈی کو اولاد ہونے سے پہلے کسی دوسرے کے نکاح میں دے دے تو مالک کا شہوانی تعلق اس سے ختم