کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 88
مسئلہ 35 شوہر کی وفات کے بعد عورت چار ماہ دس دن تک نہ دوسرا نکاح کر سکتی ہے ،نہ زیب و زینت کر سکتی ہے نہ گھر سے باہر رات گزار سکتی ہے شرعی اصطلاح میں اسے ’’عدت ‘‘کہتے ہیں۔
﴿ وَالَّذِیْنَ یَتَوَفَّوْنَ مِنْکُمْ وَیَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا یَّتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِہِنَّ أَرْبَعَۃَ اَشْہُرٍ وَ عَشْرًا ج فَاِذَا بَلَغْنَ اَجَلَہُنَّ فَلاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیْمَا فَعَلْنَ فِیْ اَنْفُسِہِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ ط وَ اللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ ،﴾(234:2)
’’اور تم میں سے جو لوگ مر جائیں ان کے پیچھے اگر ان کی بیویاں زندہ ہوں تو وہ اپنے آپ کو چار ماہ دس دن روکے رکھیں پھر جب ان کی عدت پوری ہو جائے تو اپنی ذات کے معاملے میں معروف طریقے سے جو کریں تم پر اس کا کوئی گناہ نہیں اللہ تم سب کے اعمال سے باخبر ہے۔‘‘(سورہ بقرہ ،آیت نمبر 234)
وضاحت : نکاح کے بعد شوہر نے بیوی سے صحبت کی ہو یا نہ کی ہو دونوں صورتوں میں عدت چار ماہ دس دن ہے البتہ حاملہ کی عدت وضع حمل ہے ۔یادرہے جس عورت سے شوہر نے صحبت کی ہواسے مدخولہ اور جس سے ابھی صحبت نہ کی ہواسے غیر مدخولہ کہتے ہیں۔
مسئلہ 36 مومن عورتوں کے نکاح مشرک مردوں کے ساتھ اور مومن مردوں کے نکاح مشرک عورتوں کے ساتھ کرنے منع ہیں۔
مسئلہ 37 مومن لونڈی ،آزاد مشرک عورت سے بہتر ہے۔
مسئلہ 38 مومن غلام ،آزاد مشرک مرد سے بہتر ہے ۔
﴿ وَ لاَ تَنْکِحُوا الْمُشْرِکٰتِ حَتّٰی یُؤْمِنَّ ط وَ لَاَمَۃٌ مُؤْمِنَۃٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِکَۃٍ وَّلَوْ اَعْجَبَتْکُمْ وَ لاَ تُنْکِحُوا الْمُشْرِکِیْنَ حَتّٰی یُؤْمِنُوْا ط وَ لَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِکٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَکُمْ ط اُولٰٓئِکَ یَدْعُوْنَ اِلَی النَّارِ ج وَ اللّٰہُ یَدْعُوْآ اِلَی الْجَنَّۃِ وَالْمَغْفِرَۃِ بِاِذْنِہٖ وَ یُبَیِّنُ آیٰتِہٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّہُمْ یَتَذَکَّرُوْنَ،﴾(221:2)
تم مشرک عورتوں سے ہر گز نکاح نہ کرنا جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن لونڈی مشرک سے بہتر ہے اگر چہ وہ تمہیں بہت پسند ہو اور اپنی عورتوں کے نکاح مشرک مردوں سے کبھی نہ کرنا