کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 76
الدِّیْنِ فَلْیَتَّقِ اللّٰہَ فِی النِّصْفِ الْبَاقِیْ)) رَوَاہُ الْبَیْہَقِیُّ[1] (حسن) حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب کوئی شخص نکاح کر لیتا ہے تو اپنا آدھا دین مکمل کر لیتا ہے لہٰذا اسے چاہیے کہ باقی آدھے دین کے معاملے میں اللہ سے ڈرتا رہے ۔‘‘اسے بیہقی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 8 جو شخص گناہ سے بچنے کے لئے نکاح کا ارادہ کرے ،اللہ تعالیٰ اس کی ضرور مدد فرماتا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((ثَلاَ ثَۃٌ حَقٌّ عَلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ عَوْنَہُمُ الْمَکَاتِبُ الَّذِیْ یُرِیْدُ الْاَدَائَ وَالنَّاکِحُ الَّذِیْ یُرِیْدُ الْعَفَافَ وَالْمُجَاہِدُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ )) رَوَاہُ النِّسَائِیُّ[2] (حسن) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تین آدمیوں کی مدد کرنا اللہ تعالی کے ذمہ ہے1وہ غلام جو آزادی حاصل کرنے کے لئے اپنے مالک سے معاہدہ کرنا چاہے2برائی سے بچنے کی نیت سے نکاح کرنے والا 3اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا۔‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 9 نکاح نسل انسانی کی بقا کا ذریعہ ہے۔ مسئلہ 10 قیامت کے روز رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کی کثرت پر فخر فرمائیں گے۔ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ یَسَارٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ جَائَ رَجُلٌ اِلَی النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ : اِنِّیْ اَصَبْتُ امْرَأَۃً ذَاتَ حَسَبٍ وَ جَمَالٍ وَ اِنَّہَا لاَ تَلِدُ ،اَفَأَتَزَوَّجُہَا؟ قَالَ ((لاَ !)) ثُمَّ اَتَاہُ الثَّانِیَۃَ فَنَہَاہُ ، ثُمَّ اَتَاہُ الثَّالِثَۃَ، فَقَالَ ((تَزَوَّجُو الْوَدُوْدَ الْوَلُوْدَ فَاِنِّیْ مُکَاثِرٌ بِکُمُ الْاُمَمَ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[3] (صحیح) حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا
[1] مشکوۃ المصابیح ، للالبانی ، کتاب النکاح ، الفصل الثالث [2] صحیح سنن النسائی ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 3017 [3] صحیح سنن ابی داؤد، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 1705