کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 70
استطاعت سے کہیں زیادہ حق مہر لکھوا لیتے ہیں او ریہ سمجھتے ہیں کہ ا س طرح ان کی بیٹی کا مستقبل محفوظ ہوجائے گا حالانکہ میاں بیوی کے رشتے کی اصل بنیاد باہمی خلوص ، وفاداری اور اعتماد ہے۔ اگر یہ نہ ہو تو کروڑوں کے زرو جواہر بھی اس کا متبادل نہیں بن سکتے اور اگر یہ چیز موجود ہو تو فاقہ کشی بھی اس نازک رشتے کو متزلزل نہیں کرسکتی۔ زیادہ جہیز دینا اور پھر زیادہ حق مہر لکھوانا میاں بیوی کے باہمی رشتے کو مضبوط تو نہیں بناتا البتہ دونوں کے تعلقات میں بال ضرور آجاتا ہے جو بسا اوقات مستقبل میں پریشانی کا باعث بنتا ہے۔ جہیز کی اس مذموم رسم پر مسلمانوں کو اس پہلو سے بھی غور کرنا چاہئے کہ ہندوؤں کے ہاں بیٹیوں کو وراثت میں حصہ دینے کا قانون نہیں ، لہٰذا وہ شادی کے موقع پر جہیز کی شکل میں بھی اپنی بیٹیوں کو زیادہ سے زیادہ سامان دے کر اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، ہندوؤں کی دیکھا دیکھی مسلمانوں نے بھی نہ صرف جہیزکے معاملے میں بلکہ وراثت کے معاملے میں بھی ہندوؤں جیسا طرز عمل اپنا نا شروع کردیا ہے بہت سے لوگ بیٹیوں کوجہیز دینے کے بعد یہ سمجھ لیتے ہیں کہ ان کاحق وراثت بھی ادا کر دیا گیا ہے حالانکہ یہ سراسر شریعت کی خلاف ورزی اور کفار کی اتباع ہے جس سے مسلمانوں کو ہر حال میں بچنا چاہئے۔ ہم لڑکوں کے والدین سے گزارش کرناچاہتے ہیں کہ معاشرے میں اس خطرناک ناسور کو ختم کرنے کے لئے پہلا قدم وہی اٹھا سکتے ہیں اور انہیں ہی اٹھانا چاہئے ۔ بعید نہیں کہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے جہیز کی رسم کے خلاف جہاد کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے دنیاو آخرت میں بے پناہ انعامات سے نواز دے اور بعیدنہیں کہ ظلم سے جہیز حاصل کرنے والوں کو کل کلاں خود اپنی ہی بیٹیوں کے معاملے میں بہت زیادہ پریشان کن اور تکلیف دہ صورت حال کا سامنا کرنا پڑے۔ ﴿ وَ تِلْکَ الْاَیَّامُ نُدَاوِلُہَا بَیْنَ النَّاسِ﴾ ’’یہ تو زمانہ کے نشیب و فراز ہیں ، جنہیں ہم لوگوں کے درمیان گردش دیتے رہتے ہیں۔‘‘ (سورہ آل عمران ، آیت نمبر140) نکاح کے مسائل ہماری عملی زندگی میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں ہم نے امکانی حد تک مسائل اور صحت ِ احادیث کے سلسلے میں مختلف علمائے کرام سے راہنمائی حاصل کرنے کا پورا پورا اہتمام کیا ہے تاہم اگر کوئی غلطی رہ گئی ہو تو اس کی نشاندہی پر ہم ممنون ہوں گے۔ ابتدأً کتاب دوحصوں پر مشتمل تھی 1 نکاح کے مسائل اور 2 طلاق کے مسائل ۔ کتاب کے صفحات زیادہ ہونے کی وجہ سے دونوں حصوں کو الگ الگ کرنا