کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 64
6- امریکن کانگریس کمیٹی کے رکن جیم مورن کا کہنا ہے کہ میں اپنے بچوں کو اسلامی تعلیمات کا مطالعہ کرنے کی ہدایت کرتارہتا ہوں۔ دین اسلام کے داعی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایسی عظیم شخصیت تھے کہ تاریخ میں ان جیسی کوئی مثال نہیں ملتی مگر افسوس کہ ان کی تعلیمات کو نہ پڑھنے کی دو وجوہات ہیں۔ اولاً مسلمانوں کی ہٹ دھرمی ، ثانیاً مسلمانوں کی کوتاہی۔[1] 7- امریکہ کے سابق اٹارنی جنرل ریمزے کلارک نے اپنے ایک انٹرویومیں اعتراف کیا ہے کہ اسلام دنیا کی ایک انتہائی موثر روحانی اور اخلاقی قوت ہے۔ امریکی جیلوں میں ہزاروں کی تعداد میں ایسے بچے ہیں جن کے گھر بار ہیں ، نہ ماں باپ ، تعلیم سے بے بہرہ ، منشیات کے عادی ، بدعنوانیاں اور جرائم ان کی زندگیوں کا اوڑھنا بچھوناہیں لیکن ان قیدیوں نے جب اسلام کی دعوت قبول کر لی تو اچانک ان کی زندگیوں میں خوشگوار تبدیلیاں آئیں ۔ روزانہ پانچ وقت نماز پڑھنے لگے ، ذہنی و جسمانی خود نظمی انتہائی بلندیوں کو چھونے لگی۔ جیل میں ہنگامے ہوتے ہیں تو یہی لوگ دوسروں کی جانیں بچاتے نظر آتے ہیں۔[2] 8- جاپانی نو مسلمہ ’’خولہ لکاتا‘‘ جاپان میں اسلام کے تیزی سے بڑھتے ہوئے رجحان پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’’اب زیادہ سے زیادہ جاپانی عورتیں اسلام قبول کررہی ہیں ۔ مشکل حالات کے باوجود سروں تک کو چھپارہی ہیں۔ وہ سب یہ تسلیم کرتی ہیں کہ وہ اپنے حجاب پر نازاں ہیں اور اسی سے ان کے ایمان کو تقویت ملتی ہے۔ میں پیدائشی طور پر مسلمہ نہیں ہوں ،میں نے نام نہاد آزادی (نسواں) اور جدید طرز حیات کی دلفریبیوں او رلذتوں کو خیر باد کہہ کر اسلام کا انتخاب کیا ہے اگر یہ درست ہے کہ اسلام ایسامذہب ہے جو عورتوں پر ظلم کررہا ہے تو آج یورپ، امریکہ ، جاپان اور دوسرے ممالک میں بہت سی خواتین اسلام کیوں قبول کررہی ہیں۔ کاش! لوگ اس پر روشنی ڈالتے؟[3] مذکورہ بالا مثالوں سے یہ حقیقت کھل کر سامنے آتی ہے کہ اسلام کی آفاقی تعلیمات انسان کے مزاج اور فطرت کے عین مطابق ہیں ان میں اذہان و قلوب کو مسخر کرنے کی بدرجہ اتم قوت موجود ہے۔ اہل مغرب کیان اعترافات اور شہادتوں میں اہل ایمان کے لئے بڑا سامان عبرت ہے۔ ہمیں غورکرنا چاہئے کہ جب
[1] مجلہ الدعوۃ ، جون 1996ء [2] ہفت روزہ تکبیر ، 8جنوری 1998ء [3] ترجمان القرآن ، (حجاب کے اندر) مارچ 1997ء