کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 55
محرموں کے علاوہ شریعت نے بے حیا اور اخلاق باختہ عورتوں کے سامنے بھی اظہار زینت کی اجازت نہیں دی تاکہ وہ سوسائٹی میں فتنے برپا نہ کرتی پھریں۔
(ذ) غیر محرم مردوں کو بلا ضرورت آواز سنانے کی ممانعت :
ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ’’ دوران نماز کسی ضرورت کے لئے (مثلاً امام کی بھول وغیرہ) مرد سبحان اللہ کہیں لیکن عورتیں تالی بجائیں۔‘‘ (بخاری و مسلم) اسی وجہ سے عورت کو اذان دینے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔
(ح) گانے بجانے کی ممانعت :
مردوں اور عورتوں کے صنفی جذبات کو بھڑکانے کا سب سے موثر ذریعہ گانا بجانا اور موسیقی ہے ۔ اگر اس گانے کے ساتھ متحرک تصویریں بھی ہوں تو یہ ایک ایسا دود ھارا شیطانی ہتھیا ر بن جاتا ہے جو صنفی جذبات میں آگ لگا کر انسان کو حیوان بنا دینے کے لئے کافی ہے۔ چنانچہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر طرح کی موسیقی اور گانا سننے سے منع فرما دیا ہے اور ایساکرنے والے لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے سخت عذاب کی وعید سنائی ہے۔ ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ’’اس امت کے لوگوں پر زمین میں دھنسنے ، شکلیں مسخ ہونے اور (آسمان سے( پتھروں کی بارش برسنے کا عذاب آئے گا ۔‘‘ کسی صحابی نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ کب ہوگا؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’جب گانے ، بجانے والی عورتیں ظاہر ہوں گی ، آلات موسیقی عام استعمال ہوں گے اور شرابیں پی جائیں گی۔‘‘ (ترمذی)
(ط) مخرب اخلاق لٹریچر:
عورتوں کی عریاں اور نیم عریاں رنگین تصاویر پر مشتمل روزنامے ، ہفت روزے اور ماہنامے نیز ادب کے نام پر فحش گندے اور غلیظ ناول اور دیگر مخرب اخلاق لٹریچر معاشرے میں فحاشی اور بے حیائی پھیلانے کا ایک بہت بڑا شیطانی ہتھیار ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ایسے مخرب اخلاق لٹریچر کی اشاعت پر قرآن مجید میں عذاب الیم کی خبر دی ہے ۔ ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے : ’’جو لوگ چاہتے ہیں کہ اہل ایمان میں فحاشی پھیلے وہ دنیا اور آخرت میں درد ناک سزا کے مستحق ہیں۔‘‘ (سورہ نور، آیت نمبر19)