کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 54
ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : شوہروں کی غیر موجودگی میں عورتوں کے پاس نہ جاؤ کیونکہ تم میں سے ہر کسی کے اندر شیطان اس طرح گردش کررہا ہے جس طرح خون کرتا ہے۔‘‘ (ترمذی) (ج) غیر محرم کو چھونے کی ممانعت : ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ’’ غیر محرم عورت کو چھونے سے بہتر ہے کہ وہ مرد اپنے سرمیں لوہے کی سیخ چبھو لے۔‘‘ (طبرانی) (د) ایک دوسرے کا ستر دیکھنے کی ممانعت: ارشا د ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ’’کوئی مرد دوسرے مرد کا اور کوئی عورت کسی دوسری عورت کا ستر نہ دیکھے۔‘‘ (مسلم) (ھ) اکٹھا سونے کی ممانعت : ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ’’کوئی مرد ،دوسرے مرد کے ساتھ یا کوئی عورت ، دوسری عورت کے ساتھ ایک چادر میں نہ سوئے۔ ‘‘ (مسلم) (و) غیر محرموں کے سامنے اظہار زینت کی ممانعت : ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ’’اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! مومن عورتوں سے کہو اپنی نگاہیں (مردوں کی نگاہوں میں ڈالنے سے) بچا کے رکھیں، اپنی عصمت کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں سوائے اس زینت کے جو خوو بخود ظاہر ہوجائے ۔‘‘ ’’اور اپنے پاؤں زمین پر مارتی ہوئی نہ چلیں ایسا نہ ہو کہ وہ زینت جو انہوں نے چھپا رکھی ہے اس کا لوگوں کو علم ہوجائے۔‘‘ (سورہ نور ، آیت نمبر31) یاد رہے سوائے ہاتھوں اور چہرے کے جو از خود ظاہر ہونے والے حصے ہیں ، عورت کا باقی سارا جسم سر سے لے کر پاؤں تک ستر ہے ۔ جسے گھر کے اندر محرموں سے بھی (سوائے شوہر کے) چھپانا ضروری ہے۔ زینت سے مراد گھر کے اندرروزمرہ کے وہ معمولات ہیں ، جن میں کنگھی کرنا ، خوشبو، سرمہ ، مہندی لگانا یا اچھے ملبوسات اور زیور وغیرہ پہننا شامل ہیں جس کا اظہا ر صرف محرموں کے سامنے جائز ہے۔ [1]غیر
[1] جن رشتہ داروں کے سامنے اظہار زینت جائز ہے ، وہ یہ ہیں : باپ ، دادا، نانا، پڑنانا، شوہر کا باپ ، دادا، پڑدادا، نانا ، پڑناناوغیرہ۔ بیٹے ، پوتے ٗ پڑپوتے ، نواسے ، پڑنواسے وغیرہ ۔ بھائی اور ان کے بیٹے ، پوتے ،پڑپوتے ، نواسے اور پڑنواسے ۔ بہنوں کے پوتے ، پڑپوتے ، نواسے اورپڑنواسے وغیرہ۔