کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 49
یاد رہے ساتر لباس کا یہ حکم گھر کے ا ندر محرم رشتہ داروں (دادا ، باپ یا بھائی وغیرہ) کے لئے ہے۔ غیر محرم رشتہ داروں یا اجنبیوں سے حجاب کا حکم دیا گیا ہے جس کا ذکر آئندہ صفحات میں آئے گا۔
3 گھر میں اجازت لے کر داخل ہونے کا حکم:
بالغ ہونے کے بعد گھر کے مردوں (باپ یا بھائی یا بیٹے) کو یہ حکم بھی دیا گیا ہے کہ جب وہ اپنے گھر میں داخل ہوں تو اجازت لے کر داخل ہوں۔[1]خاموشی کے ساتھ اچانک داخل نہ ہوں کہیں ایسا نہ ہو کہ گھر کی عورتیں (بیوی کے علاوہ) ایسی حالت میں ہوں جس میں انہیں دیکھنے سے منع کیا گیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’جب تمہارے لڑکے بالغ ہوجائیں تو انہیں چاہئے کہ گھر میں اسی طرح اجازت لے کر آئیں جس طرح ان سے پہلے (گھر کے دوسرے بالغ) لوگ اجازت لے کر آتے ہیں۔‘‘ (سورہ نور ، آیت نمبر59) اپنے ہی گھر کی خواتین سے اس قدر ’’پر تکلف‘‘ طرز زندگی کا حکم دے کر شریعت مردوں اور عورتوں میں شرم و حیا کا جذبہ پختہ کردینا چاہتی ہے تاکہ گھر سے باہر غیر محرم عورتوں اور مردوں کا ایک دوسرے کے ساتھ بے تکلف گفتگو اور بے باکانہ میل ملاپ کا مزاج ہی نہ بننے پائے۔
4 -حجاب کا حکم:
گھر کے اندر خواتین کو حکم یہ ہے کہ وہ اپنے ستر کے حصوں (ہاتھ پاؤں اور چہرے کے علاوہ باقی سارا جسم) کو مکمل طورپر چھپا کر رکھیں۔ گھر سے باہر نکلتے ہوئے مسلمانوں کو یہ حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنے چہرے کو بھی ڈھانپ کر رکھیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں صحابیات رضی اللہ عنہن اس حکم پر سختی سے عمل کرتی تھیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اپنے حج کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرماتی ہیں کہ دوران حج قافلے ہمارے سامنے سے گزرتے تو ہم اپنی چادریں منہ پر لٹکا لیتیں جب وہ گزر جاتے تو چادریں منہ سے ہٹا لیتیں۔ (احمد ، ابوداؤد، ابن ماجہ) یاد رہے حالت احرام میں عورتوں کو چہرے کا پردہ نہ کرنے کا حکم ہے جو کہ بذات خود چہرے کے پردے کا بڑا واضح ثبوت ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت کردہ حدیث میں ’’نَحْنُ‘‘ (یعنی ہم صحابیات رضی اللہ عنہن ) کے الفاظ اس بات پر شاہد ہیں کہ عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں چہرے کا
[1] گھر میں داخل ہونے کے لئے اجازت حاصل کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ دروازے پر کھڑے ہو کر ’’السلام علیکم ‘‘ کہاجائے ۔ اندر سے ’’وعلیکم السلام ‘‘ کی آواز آجائے تو آدمی اندر چلاجائے ورنہ انتظار کرے۔