کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 43
2 اگر میں کسی کو سجدہ کرنے کا حکم دیتا توعورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ (ترمذی) 3 عورتوں کی جہنم میں کثرت اس لئے ہوگی کہ وہ اپنے شوہرو ں کی ناشکری کرتی ہیں۔ (بخاری) یہ بات معلوم ہے کہ ازواج مطہرات رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کھانا پکاتیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بستر بچھاتیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے دھوتیں ، حتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سرمبارک پر کنگھی کرتیں، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال اور ازواج مطہرات کے تعامل کے بعد آخر وہ کون سی شریعت ہے جس سے یہ ثابت کیا جائے گا کہ شوہر کے لئے کھانا پکانا، کپڑے دھونا اور دیگر گھریلوکام کرنا بیوی پر واجب نہیں؟ ﴿ فَبِأَیِّ حَدِیْثٍ بَّعْدَہٗ یُؤْمِنُوْنَ، (185:7)﴾ جہاں تک سسرال (سسر اور ساس) کی خدمت کرنے کا تعلق ہے اس بارے میں کچھ عرض کرنے سے قبل یہ بات ذہن نشین رہنی چاہئے کہ دین اسلام سراسر اخوت ، مؤدت ، محبت ، رافت ، رحمت ، شفقت اور عزت و احترام کا دین ہے۔ ایک ضعیف العمر شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی غرض سے حاضر خدمت ہوا ، حاضرین مجلس نے اس بوڑھے شخص کو راستہ دینے میں کچھ تاخیر کردی تو رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((مَنْ لَمْ یَرْحَمْ صَغِیْرَنَا وَ یَعْرَفْ حَقَّ کَبِیْرِنَا فَلَیْسَ مِنَّا )) ’’جو شخص ہمارے چھوٹوں پر رحم نہیں کرتا اور ہمارے بڑوں کا حق نہیں پہچانتا ، وہ ہم سے نہیں۔‘‘ (ابوداؤد) امام ترمذی نے اپنی سنن میں ایک حدیث روایت کی ہے کہ حضرت کبشہ بنت کعب بن مالک رضی اللہ عنہا اپنے سسرحضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کے لئے وضو کا پانی لائیں تاکہ انہیں وضو کرائیں ، حضرت کبشہ رضی اللہ عنہا نے وضو کروانا شروع کیا تو ایک بلی آئی برتن سے پانی پینے لگی ۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے برتن بلی کے آگے کردیا او ر کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’بجلی نجس نہیں ہے۔‘‘ (ترمذی) اس حدیث سے یہ بات واضح ہے کہ صحابیات میں سسرال کی خدمت کا تصور موجود تھا۔ سسرال کی خدمت کا ایک نہایت نازک اور اہم پہلو یہ ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اولاد کے لئے اس کے ماں باپ کو اس کی جنت یا جہنم قرار دیا ہے۔(ابن ماجہ) جس کا مطلب یہ ہے کہ اولاد پر والدین کی خدمت کرنا ، اطاعت کرنااور ہر حال میں انہیں راضی رکھنا واجب ہے ۔ اس کے ساتھ ہی عورت کے لئے اس کے شوہر کو اس کی جنت یا جہنم قرار دے دیا ، گویا پورے خاندان ، والدین (سسر اور ساس) ،