کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 31
دوسرے پر طعن نہ کرو۔‘‘ ’’ایک دوسرے کو برے القاب سے یاد نہ کرو۔‘‘ ’’ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو۔‘‘[1]رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’ہر مسلمان (مرد ہو یا عورت) کا خون ، مال اور عزت ایک دوسرے پر حرام ہے۔‘‘ (مسلم) عزت اور آبرو کے حوالے سے عورت کا معاملہ مرد کی نسبت زیادہ نازک ہے۔ اس لئے اسلام نے عورت کی عزت اور آبرو کے تحفظ کے لئے علیحدہ سخت احکام نازل فرمائے ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’جو لوگ پاکدامن ، بے خبر مومن عورتوں پر تہمتیں لگاتے ہیں ان پر دنیاو آخرت میں لعنت کی گئی اور ان کے لئے بہت بڑا عذاب ہے۔‘‘[2] دوسری آیت میں پاکدامن عورتوں پر تہمت لگانے کی سزا اسی کوڑے مقرر کی گئی ہے۔[3] جبکہ عورت کو بے آبرو کرنے کی سزا سو کوڑے ہے۔ [4]اگر مرد شادی شدہ ہو تو اس کی سزا سنگسار کرنا ہے۔ (ابوداؤد)
عہد نبوی میں ایک عورت اندھیرے میں نماز کے لئے نکلی ، راستے میں ایک شخص نے اس عورت کو گرا لیا اور زبردستی اس کی عصمت دری کی ۔ عورت کے شور مچانے پر لوگ آگئے اور زانی پکڑا گیا ، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سنگسار کروادیا اور عورت کو چھوڑ دیا۔ (ترمذی، ابوداؤد) عورت کی عزت اور آبرو کے معاملے میں قابل ذکر اور اہم بات یہ ہے کہ شریعت اسلامیہ نے اس کاکوئی مادی یا مالی معاوضہ قبول کرنے کی اجازت نہیں دی نہ ہی اسے قابل ِراضی نامہ گناہ کا درجہ دیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں ایک لڑکا کسی شخص کے ہاں کام کرتا تھا، لڑکے نے اس شخص کی بیوی سے زنا کیا تو لڑکے کے باپ نے بیوی کے شوہر کو سو بکریاں او رایک لونڈی دے کر راضی کر لیا، مقدمہ عدالت نبوی میں گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’بکریاں اور لونڈی واپس لو۔‘‘ اور زانی پر حد جاری فرمادی۔ (بخاری و مسلم) عورت کی عزت اور آبرو کا یہ تصورنہ اسلام سے پہلے کبھی رہا ہے نہ اسلام آنے کے بعد کسی دوسرے مذہب یا معاشرے نے پیش کیا ہے۔ کہنا چاہئے کہ عورت کی عزت اور آبرو کے معاملے میں اسلام نے امتیازی احکام دے کر مرد کے معاملے میں عورت کو کہیں زیادہ اہم اور بلند مقام عطا فرمایا ہے۔
ب- حرمت ِجان :
بحیثیت انسانی جان کے مرد اور عورت دونوں کی جان کی حرمت مساوی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’جو شخص کسی مومن (مرد یا عورت )کو جان بوجھ کر قتل کرے اس کی سزا جہنم ہے ۔‘‘ [5] خطبہ حجۃ الوداع میں
[1] سورہ حجرات ، آیت نمبر 12-11
[2] سورہ نور، آیت نمبر23
[3] سورہ نور، آیت نمبر4
[4] سورہ نور ، آیت نمبر2
[5] سورہ نساء ، آیت نمبر93