کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 26
کے لئے پہلے نکاح سے متعلق چند ضروری مباحث دیئے گئے ہیں ۔ اس کے بعد فرد کی اصلاح کے لئے اسلامی نظام تربیت پر روشنی ڈالی گئی ہے اور آخر میں مغربی اور اسلامی طرز معاشرت کا تقابلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس سے قارئین کرام کو کسی نتیجہ پر پہنچنے میں ان شاء اللہ آسانی رہے گی۔ نکاح سے متعلق چند اہم مباحث 1 مسنون خطبہ ٔ نکاح: شب عروسی میں مرد اور عورت کے اکٹھاہونے سے پہلے جبکہ دونوں کے صنفی جذبات میں شدید ہیجان اور طوفان بپا ہوتا ہے ۔ اسلام مرد اور عورت دونوں کی خواہش نفس اور ہیجان انگیز جذبات کو دائرہ انسانیت میں رکھنے کے لئے ایجاب و قبول کے وقت ایک بہت ہی فصیح و بلیغ خطبہ دیتا ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بھی ہے ، زندگی کے مسائل اور مشکلات میں اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرنے کی تعلیم بھی ، گزشتہ زندگی کے گناہوں پر ندامت کے ساتھ توبہ و استغفار کی ہدایت بھی ہے اور آنے والی زندگی میں اپنے نفس کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ کا سوال بھی کیا گیا ہے، اس پُر مغز خطبہ نکاح میں قرآن مجید کی تین آیات شامل کی گئی ہیں ۔ ان تینوں آیات میں چار مرتبہ تقویٰ کی زبردست تاکید کی گئی ہے۔( ملاحظہ ہو مسئلہ نمبر91) شریعت کی اصطلاح میں تقویٰ ایک ایسا لفظ ہے جس میں معانی کا ایک جہاں آباد ہے ۔ مختصر الفاظ میں یوں سمجھئے کہ خلوت کی زندگی ہو یاجلوت کی، چاردیواری کے اندر ہو یا باہر، دن کی روشنی ہو یا رات کی تاریکی، ہر وقت اور ہر آن اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی برضاو رغبت اطاعت اور فرماں برداری کا نام ہے ، تقویٰ۔ اس موقع پر تقویٰ کی اس قدر تاکید کا مطلب یہ ہے کہ انتہائی خوشی کے موقع پر بھی انسان کا دل ، دماغ ، اعضاء ، یعنی سارا جسم و جان اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے تابع رہنے چاہئیں، شیطانی اورحیوانی افکار و اعمال اس پر غالب نہیں آنے چاہئیں نیز آنے والی زندگی میں مرد کو عورت کے حقوق کے معاملے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہئے اور عورت کو مرد کے حقوق کے معاملے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہئے۔ مرد کو فطرت نے جو ذمہ داریاں سونپی ہیں وہ انہیں پورا کرے اور عورت کو فطرت نے جو ذمہ داریاں سونپی