کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 25
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت امریکہ میں 20لاکھ نوجوان ایسے ہیں جو اپنے جسم زخمی کرکے سکون حاصل کرتے ہیں ان میں سے 99فیصد لڑکیاں ہیں۔ ماہرین کے مطابق نوجوانوں کی یہ عادت شدید مایوسی اور ڈپریشن کے باعث ہے۔[1]
1963ء میں امریکہ جیسے دنیاوی مسائل سے مالا مال ملک میں دس لاکھ افراد نے خود کشی کی ۔[2] مارچ 1997ء میں ایک مذہبی فرقہ Heavens Gate کے 39افراد نے جنت میں جانے کے لئے خود کشی کی۔ 1978ء میں گیانا جنوبی افریقہ کے جون سزٹاؤن میں نو سوافراد نے نجات کی تلاش میں زہریلی شراب پی کر خودکشی کی۔ 1975ء میں کینیڈا اور سوئٹزر لینڈ اور فرانس میں ایسی ہی اجتماعی خود کشی کے واقعات ہو چکے ہیں۔ 1972ء میں یورپ کے مشہور مذہبی فرقہ ’’دی سولر ٹمپل‘‘ کے پیروکاروں میں بھی خودکشیوں کا سلسلہ چلتا رہا۔[3]
یہ ہے وہ طرز معاشرت اور اس کے ثمرات جس کی ظاہری چمک دمک سے مرعوب ہمارے ارباب حل و عقد اور دانشور طبقہ یہ سمجھتا ہے کہ اس طرز معاشرت کو اختیار کرکے خاتون مشرق کی مشکلات اورمسائل حل کئے جاسکتے ہیں اور معاشرے میں اسے باعزت اور باوقارمقام دلایاجاسکتا ہے؟
آئیے ایک نظر اسلامی طرز معاشرت کا بھی جائزہ لیں اور پھر عدل کے میزان میں فیصلہ کریں کہ کون سا طرز معاشرت عورت کے حقوق کا محافظ ہے اور کون سا طرز معاشرت عورت کے حقوق کا غاصب ہے ؟ کون ساطرز معاشرت عورت کو عزت اور وقار عطا کرتا ہے اور کون سا طرز معاشرت عورت کی عزت اور آبرو لوٹتا ہے؟
اسلام کیا چاہتا ہے؟
اسلام اللہ تعالیٰ کا نازل کردہ دین ہے جسے اللہ تعالیٰ نے انسانوں کے مزاج او رفطرت کے عین مطابق بنایا ہے ۔ اس میں افراط ہے نہ تفریط ، انسان کے اندر موجودہ حیوانی اور انسانی جذبات دونوں سے اسلام اس طرح بحث کرتا ہے کہ انسان ، انسان ہی رہے ، حیوان نہ بننے پائے۔ اسلامی طرز معاشرت کو سمجھنے
[1] روزنامہ نوائے وقت ، لاہور، 19اگست 1997ء
[2] ڈیلی پاکستان ٹائمز ، 22نومبر1963
[3] اردو دائجسٹ ،(آسمانی دروازے کے چھکڑے) جون 1997