کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 190
منسوب کرنے والے پر جنت حرام ہے۔
عَنْ سَعْدِ بْنِ اَبِیْ وَقَّاصٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ ((مَنِ ادَّعٰی اِلٰی غَیْرِ اَبِیْہِ وَ ہُوَ یَعْلَمُ اَنَّہٗ غَیْرُ اَبِیْہِ فَالْجَنَّۃُ عَلَیْہِ حَرَامٌ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1]
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے’’ جس نے جانتے بوجھتے اپنی نسبت اپنے باپ کے علاوہ کسی دوسرے کی طرف کی اس پر جنت حرام ہے۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 261 حسب نسب پر فخر کرنا یا طعن کرنا دونوں منع ہیں۔
عَنْ سَلَمَانَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ((ثَلاَ ثَۃٌ مِنَ الْجَاہِلِیَّۃِ أَلْفَخْرُ بِالْأَحْسَابِ وَ الطَّعْنُ فِی الْأَنْسَابِ وَالنِّیَاحَۃُ )) رَوَاہُ الطَّبْرَانِیُّ[2] (صحیح)
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تین باتیں جاہلیت کی ہیں1حسب پر فخر کرنا2(اپنے یا کسی دوسرے کے)نسب پر طعن کرنا3(میت پر) نوحہ کرنا ۔‘‘اسے طبرانی نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 262 اپنی بیوی،بیٹی،بہن یا بہو وغیرہ کو کسی غیر محرم کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں دیکھ کر قتل کرنا منع ہے۔
عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَۃَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم لَوْ وَجَدْتُ مَعَ اَہْلِیْ رَجُلاً لَمْ اَمَسَّہٗ حَتّٰی اٰتِیَ بِأَرْبَعَۃِ شُہَدَائَ ، قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((نَعَمْ )) قَالَ : کَلاَّ وَالَّذِیْ بَعَثَکَ بِالْحَقِّ اِنْ کُنْتُ لَاُعَاجِلُہٗ بِالسَّیْفِ قَبْلَ ذٰلِکَ ۔ قَالَ : رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم (( اِسْمَعُوْا اِلٰی مَا یَقُوْلُ سَیِّدُکُمْ اِنَّہٗ لَغَیُوْرٌ وَ اَنَا اَغْیَرُ مِنْہُ وَ اللّٰہُ اَغْیَرُ مِنِّیْ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[3]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !اگر میں اپنی بیوی کوکسی غیر مرد کے ساتھ (ناجائز حالت میں )دیکھوں تو کیا اس وقت تک اسے کچھ نہ کہوں جب تک
[1] مختصر صحیح بخاری ، للزبیدی ، رقم الحدیث 2157
[2] صحیح جامع الصغیر ، للالبانی ، الجزء الخامس ، رقم الحدیث 3050
[3] کتاب اللعان