کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 155
جس سے انہیں سخت چوٹ نہ لگے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 186 اچھے برے ،تمام حالات میں اپنے شوہر کا احسان مند اور شکر گزار رہنا بیوی پر واجب ہے۔
عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ ((رَأَیْتُ النَّارَ فَلَمْ اَرَ کَالْیَوْمِ مَنْظَرًا قَطُّ وَ رَأَیْتُ اَکْثَرَ اَہْلِہَا النِّسَائَ )) قَالُوْا : لِمَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ؟ قَالَ ((بِکُفْرِہِنَّ )) قِیْلَ : یَکْفُرْنَ بِاللّٰہِ ؟ قَالَ ((یَکْفُرْنَ الْعَشِیْرَ وَ یَکْفُرْنَ لِإِحْسَانٍ لَوْ اَحْسَنْتَ اِلٰی اِحْدَاہُنَّ الدَّہْرَ ثُمَّ رَأَتْ مِنْکَ شَیْئًا )) قَالَتْ : مَا رَأَیْتُ مِنْکَ خَیْرًا قَطُّ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1]
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میں نے آگ دیکھی اور آج جیسا ہولناک منظر میں نے کبھی نہیں دیکھا ،جہنم میں میں نے عورتوں کی اکثریت دیکھی۔‘‘صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’کیوں یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’ان کی ناشکری کی وجہ سے۔‘‘صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’کیا وہ اللہ کی ناشکری کرتی ہیں؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’(نہیں بلکہ )وہ اپنے شوہروں کی ناشکری کرتی ہیں اور ان کا احسان نہیں مانتیں ،عورتوں کا حال یہ ہے کہ اگر عمر بھر تم ان کے ساتھ احسان کرتے رہو پھر تمہاری طرف سے کوئی معمولی سی تکلیف بھی انہیں آ جائے تو کہیں گی میں نے تو تجھ سے کبھی سکون پایا ہی نہیں ۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
[1] کتاب النکاح ، باب کفران العشیر وہو الزواج