کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 150
اَہَمِیَّۃُ حُقُوْقِ الزَّوْجِ شوہر کے حقوق کی اہمیت مسئلہ 176 جو عورت اپنے شوہر کا حق ادا نہیں کر سکتی وہ اللہ کا حق بھی ادا نہیں کر سکتی۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ اَبِیْ اَوْفٰی رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم (( وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ لاَ تُؤَدِّی الْمَرْأَۃُ حَقَّ رَبِّہَا حَتّٰی تُؤَدِّیَ حَقَّ زَوْجِہَا وَ لاَ سَأَلَہَا نَفْسَہَا وَ ہِیَ عَلٰی قَتَبٍ لَمْ تَمْنَعْہُ )) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اس ذات کی قسم!جس کے ہاتھ میں میری جان ہے عورت اس وقت تک اپنے رب کا حق ادا نہیں کر سکتی جب تک اپنے شوہر کا حق ادا نہ کرے عورت اگر پالان (گھوڑے یا اونٹ پر بیٹھنے کے لئے استعمال کی جانے والی گدی )پر سوار ہو اور مرد اسے بلائے تو عورت کو انکار نہیں کرنا چاہئے۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 177 کسی عورت کے لئے اپنے شوہر کے حقوق کما حقہ ادا کرنا ممکن نہیں۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ (( حَقُّ الزَّوْجِ عَلٰی زَوْجَتِہٖ اَنْ لَوْ کَانَتْ بِہٖ قَرْحَۃٌ فَلَحَسَتْہَا مَا اَدَّتْ حَقَّہٗ )) رَوَاہُ الْحَاکِمُ وَابْنُ حَبَّانَ وَابْنُ اَبِیْ شَیْبَۃَ وَالدَّارُ قُطْنِیُّ وَ الْبَیْہَقِیُّ[2] (صحیح) حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’شوہر کا بیوی پر حق اس قدر ہے کہ اگر شوہر کو زخم آ جائے اور بیوی اس کو چاٹ لے تب بھی شوہر کا حق ادا نہیں کر سکتی۔‘‘اسے حاکم ،ابن حبان ،ابن ابی شیبہ ،دار قطنی اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 178 شوہر کے حقوق ادا نہ کرنے والی بیوی کے لئے جنت کی حوریں بددعا کرتی
[1] صحیح سنن ابن ماجۃ ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 1533 [2] صحیح جامع الصغیر و زیادۃ ، للالبانی ، الجزء الثالث ، رقم الحدیث 3143