کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 127
عَرَضَ شَاعِرٌ یُنْشِدُ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((خُذُوا الشَّیْطَانَ اَوْ اَمْسِکُوا الشَّیْطَانَ لَأَنْ یَمْتَلِیَ جَوْفُ رَجُلٍ قَیْحًا خَیْرٌ لَہٗ مِنْ اَنْ یَمْتَلِیَ شِعْرًا)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1]
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم رسول اللہ کے ساتھ عرج کے مقام (مدینہ منورہ سے تقریبا ایک سو کلو میڑ کے فاصلہ پر )سے گزر رہے تھے کہ ایک شاعر اشعار پڑھتے ہوئے سامنے آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’پکڑو اس شیطان کو (یا فرمایا روکو اس شیطان کو )پھر فرمایا (ایسے گندے )اشعار منہ میں ڈالنے کی بجائے پیپ ڈالنا زیادہ بہتر ہے ۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 133 مردوں اور عورتوں کو کالے رنگ کا خضاب لگانا منع ہے۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((یَکُوْنُ قَوْمٌ یَخْضِبُوْنَ فِیْ آخِرِ الزَّمَانِ بِالسَّوَادِ ، کَحَوَاصِلِ الْحَمَامِ ، لاَ یَرِیْحُوْنَ رَائِحَۃَ الْجَنَّۃِ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ وَ النِّسَائِیُّ[2] (صحیح)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’آخری زمانے میں کچھ لوگ کبوتر کے سینے جیسا سیاہ رنگ کا خضاب لگائیں گے ایسے لوگ جنت کی خوشبو تک نہ پا سکیں گے ۔‘‘اسے ابوداؤد اور نسائی نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 134 عورتوں اور مردوں کی مخلوط مجالس کا اہتمام کرنا منع ہے۔
مسئلہ 135 موسیقی اور گانابجانا،سننا کانوں کازناہے۔
مسئلہ 136 غیرمحرم مردوں ،عورتوں کا ایک دوسرے سے بات چیت کرنا،ایک دوسرے کو چھونا اور آپس میں گھلنا ملنا منع ہے۔
عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ ((کُتِبَ عَلَی ابْنِ آدَمَ حَظَّہٗ مِنَ الزِّنَا مُدْرِکٌ لاَ مَحَالَۃَ فَالْعَیْنَانِ زِنَاہُمَا النَّظْرُ ، وَالْاُذُنَانِ زِنَاہُمَا الْاِسْتِمَاعُ ، وَاللِّسَانُ زِنَاہُ الْکَلاَمُ ، وَ الْیَدُ زِنَاہَا الْبَطْشُ ، وَالرِّجْلُ زِنَاہَا الْخُطَی ، وَالْقَلْبُ یَہْوِیْ وَ یَتَمَنّٰی وَ یُصَدِّقُ ذٰلِکَ
[1] کتاب الشعر، باب فی اِنشاد والاستعار و بیان اشعر الکلم و ذم الشعر
[2] صحیح سنن ابی داؤد ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 3548