کتاب: نکاح کے مسائل - صفحہ 124
حضرت عبداللہ (بن عمر رضی اللہ عنہما ) کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے اللہ تعالیٰ کے ہاں سخت ترین عذاب تصویر بنانے والوں کو ہو گا۔اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 124 ایساتنگ لباس جس سے جسم کے حصے نمایاں ہوتے ہوں یا ایسا باریک لباس جس سے جسم نظر آئے ،پہننے والی عورتیں جنت میں داخل نہیں ہوں گی۔
عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((صِنْفَانِ مِنْ اَہْلِ النَّارِ لَمْ اَرَہُمَا قَوْمٌ مِنْہُمْ سِیَاطٌ کَأْذُنَابِ الْبَقَرِ یَضْرِبُوْنَ بِہِمَا النَّاسَ وَ نِسَآئٌ کَأْسِیَاتٌ عَارِیَاتٌ مَمِیْلاَتٌ مَائِلاَتٌ رُؤُوْسُہُنَّ کَأَسْنُمَۃِ الْبُخْتِ الْمَائِلَۃِ لَا یَدْخُلْنَ الْجَنَّۃَ وَ لاَ یَجِدْنَ رِیْحَہَا وَ اِنَّ رِیْحَہَا لَیُوْجَدُ مِنْ مَسِیْرَۃِ کَذَا وَ کَذَا)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جہنمیوں کی دو قسمیں میں نے (ابھی تک )نہیں دیکھیں ان میں سے ایک وہ لوگ ہیں جن کے پاس بیل کی دموں جیسے کوڑے ہوں گے جن سے وہ لوگوں کو ماریں گے دوسری قسم ان عورتوں کی جو کپڑے پہننے کے باوجود ننگی ہیں،سیدھی راہ سے گمراہ ہونے والی اور دوسروں کو گمراہ کرنے والی ہیں ان کے سر بختی اونٹ کے کوہان کی طرح ٹیڑھے ہوئے ہیں، ایسی عورتیں جنت میں داخل نہیں ہوں گی نہ ہی جنت کی خوشبو پائیں گی حالانکہ جنت کی خوشبو لمبے فاصلے سے آتی ہے ۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 125 مردوں سے مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں پر اور عورتوں کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے والے مردوں پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم الْمُتَشِّبِہَاتِ بِالرِّجَالِ مِنَ النِّسَآئِ وَ الْمُتَشَبِّہِیْنَ بِالنِّسَآئِ مِنَ الرِّجَالِ ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَاَبُوْدَاؤٗدَ وَابْنُ مَاجَۃَ وَالتِّرْمِذِیُّ[2] (صحیح)
[1] کتاب اللباس ، باب النسآء الکاسیات العاریات المائلات الممیلات
[2] صحیح سنن الترمذی ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2235