کتاب: ںصیحتیں میرے اسلاف کی - صفحہ 85
آج کے طلبا میں جامد تقلید کا عنصر غالب ہوتا ہے بلکہ بریلویو ں اور دیوبندیوں کے مدرسوں میں تقلید ہی تو سکھلائی جاتی ہے دوسرے الفاظ میں قرآن و حدیث سے دشمنی کرنے والے علماسوء تیار کئے جاتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ ہمیں تقلیدکی لعنت سے محفوظ فرمائے۔ شراب نہ پیا کرو:امام عبد اللہ بن ادریس کوفی رحمہ اللہ : امام عبد اللہ بن ادریس اودی کوفی رحمہ اللہ کہا کرتے تھے :(’’ جو شراب زیادہ مقدار میں پینے سے نشہ دے وہ تھوڑی مقدار میں پینا بھی حرام ہے ، میں تم کو اس کے پینے سے منع کرتا ہوں ‘‘) (تذکرۃالحفاظ : ۱ / ۲۲۳) علم کے لیے چھ چیزیں ضروری ہیں : فرمایا : ’’ بہت سے چھوٹے اعمال ہیں جو حسن نیت کی وجہ سے بڑے ہوجاتے ہیں اور بہت سے اعمال ہیں جو سوء نیت کی وجہ سے چھوٹے ہوجاتے ہیں ۔ علم کے لئے سب سے پہلے نیت و ارادہ ، پھر فہم ، پھر عمل ، پھر حفظ ، اور اس کے بعد اس کی اشاعت و ترویج کی ضرورت ہے۔ ( سیر الصحابہ : ۷ / ۱ /۳۳۱) قرآن و حدیث دونوں سے فائدہ اٹھاؤ: ان کے عہد میں حدیث کا چرچہ اتنا زیادہ ہو گیا تھا کہ لوگو ں کی توجہ قرآن کی طرف سے قدرے کم ہوگئی تھی، ان کو جب اس کا احساس ہوا تو وہ لوگوں سے برابر کہا کرتے تھے کہ اگر تم حدیث سے زیادہ شغف رکھو گے تو پھر قرآن کے علم میں پیچھے رہ جاؤ گے ۔ مقصد یہ ہے کہ دونوں دین کے سر چشمے ہیں ۔ اس لیے ان دونوں سے برابر فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ( سیر الصحابہ : ۷ / ۱ / ۳۴۶)