کتاب: ںصیحتیں میرے اسلاف کی - صفحہ 83
اپنے آپ کو بہترنہ سمجھو: فرمایا :’’جو شخص یہ سمجھے کہ میں فلاں سے بہتر ہوں تو اس نے غرور کیا اور ابلیس کو اس غرور ہی نے حضرت آدم کے سامنے سجدہ کرنے سے روکا تھا۔ جو شخص اپنی نفسانی خواہش کی بنیاد پر کوئی گناہ کرتا ہے تو اس سے تو بہ کی امید رکھو اور جو شخص تکبر کے ساتھ کوئی معصیت کرتا ہے تو اسی پر لعنت ہے اس لیے ابلیس نے تکبر سے نافرمانی کی تھی ، اس لیے ملعون و مردود ہوا۔ حصول ِ علم کا مقصد کہ لوگوں کو نفع پہنچے: فرمایا :’’ جو شخص علم اس لیے حاصل کرتا ہے کہ اس سے لوگوں کو نفع پہنچے اس کا درجہ خدا کے یہاں وہی ہے جو کسی ایسے غلام کا آقا کے یہاں ہوتا جو وہی کام کرتا ہے ، جس سے آقا خوش ہو۔‘‘ عالم کالاادری کہنا نصف علم ہے: فرمایا :’’جب کوئی عالم لا ادری(میں نہیں جانتا)کہنا چھوڑدیتا ہے تو وہ اپنی ہلاکت کا سامان کرتا ہے۔‘‘ نماز کی عزت کس میں ہے؟ فرمایا :’’نماز کی توقیر یہ ہے کہ مسجد میں اقامت سے پہلے آؤ۔‘‘ زندگی تین دن ہے؟ فرمایا:’’ایام تین ہیں ، کل گذشتہ یہ ہمارا صاحب حکمت اور معلم ہے جو اپنی حکمت فوری چھوڑ جاتاہے آج یہ ایک بچھڑجانے والا دوست جس کی جدائی بڑ ی طویل ہے ۔یہ تمہارے پاس آتا رہتا ہے ۔ مگر تم اس کے پاس نہیں جا سکتے ، کل آئندہ اس کے بارے میں نہیں کہا جاسکتا کہ تم اس کو پا سکو گے یا نہیں ۔‘‘