کتاب: ںصیحتیں میرے اسلاف کی - صفحہ 77
چاہیے اور جسے خبر(خبر کی بجائے صحیح لفظ تبر)روٹی( ہے عیش)کی ضروت ہے وہ رائے و قیاس کو لازم پکڑے۔‘‘ (تذکرۃ الحفاظ :ج ۲ /ص ۳۴۴) سلف صالحین ، محدثین کی شاگردوں کو نصیحتیں : اپنے باطن کو درست کرو ظاہر خود بخودصحیح ہو جائے گا: سفیان بن عینیہ فرماتے ہیں : کان العلماء یکتب بعضھم اِلی بعض ھذہ الکلمات: من أصلح سریر تہ أصلح اللّٰہ علانیتہ ، ومن أصلح مابینہ و بین اللّٰہ أصلح اللّٰہ مابینہ وما بین الناس ، ومن عمل لآخرتہ کفاہ اللّٰہ أمر دنیاہ۔ (اخر جہ محمد بن أبی الدنیا فی کتاب الا خلاص کتاب الایمان لا بن تیمیہ: ۱۱) علما ایک دوسرے کی طرف یہ لکھا کرتے تھے کہ:’’ جس نے اپنے باطن کو صحیح کرلیا اللہ تعالیٰ اس کے ظاہر کو صحیح کر دیں گے، اور جس نے اپنے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان حالا ت کو درست کردیا اللہ تعالیٰ اس کے اور لوگوں کے درمیان معاملات کو درست کردے گا۔ جس نے آخرت کے لئے عمل کیا اللہ تعالیٰ اس کی دنیا کے معاملات سے کافی ہو جائے گا۔‘‘ اپنے آپ کو حدیث سے مزیّن کرو نہ کہ حدیث کو اپنے آپ سے: امام سفیان ثوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’زینو الحدیث بانفسکم ، ولا تزینوا انفسکم بالحدیث۔ ( جامع بیان ا لعلم و فضلہ : ۱ / ۱۲۶) تم حدیث کو اپنے نفسوں کے ساتھ مزیّن کرو نہ کہ اپنے نفسوں کو حدیث کے ساتھ مزیّن کرو۔‘‘