کتاب: ںصیحتیں میرے اسلاف کی - صفحہ 76
جس کا خاص گھونٹ بھرتا ہے۔تم درگزر سے کام لو ، اللہ تعالیٰ تمہیں عزت بخشے گا۔یتیم کے آنسو ؤں سے بچو، مظلوم کی فریاد سے بچو،(دونوں (رات کے وقت کی دعائیں (عرش کی طرف التجاء بن کر(سفر کرتی ہیں جبکہ لوگ(بے فکر ہوکر)سو رہے ہوتے ہیں ۔‘‘
(حلیۃ الاولیاء لابی نعیم : ۱ / ۲۱۸ ۔ بحرالدموع :۲۴۶)
اصل فقیہ کون ہیں ؟
عاصم بن حمزہ کہتے ہیں :’’ایک دن حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا: کیا میں تمہیں نہ بتاؤں کہ اصلی فقیہ کون ہیں ؟اصلی فقیہ وہ ہیں جو لوگوں کو اللہ کی رحمت سے مایوس نہ کرے اور معصیت کرنے کی اجازت نہ دے اور لوگوں کو اللہ تعالیٰ کے مکر و تدبیر سے بے خوف نہ کرے۔‘‘
(تذکرۃ الحفاظ ج ۱ / ص ۳۵)
امام حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’فقیہ وہ ہے جو زاہد اور متورع ہو ، اپنے سے بلند مرتبہ کی عزت کرتا ہواور اپنے سے کم مرتبہ والے کا مذاق نہ اُڑاتا ہو اور اللہ تعالیٰ نے اسے جو علم عطا کیا ہے اس سے قبل دنیا وی منفعت نہ حاصل کرتا ہو۔‘‘
( سیر الصحابہ : ۱ / ۹۸)
علم اور ایمان کی تلاش کرو:
یزین بن عمیرہ کہتے ہیں : جب حضرت معاذ رضی تعالیٰ عنہ پر نزع کا وقت آیا تو لوگوں نے کہا ہمیں کچھ وصیت فرمائیں ،بولے:’’علم اور ایمان اپنی جگہ موجود ہیں جو انھیں تلاش کرے گا پالے گا۔‘‘ (تذکرۃالحفاظ : ۱ / ۴۴)
امام احمد فرماتے تھے:’’ جو شخص تیر کا علم حاصل کرنا چاہتا ہے اسے علم حدیث پڑھنا