کتاب: ںصیحتیں میرے اسلاف کی - صفحہ 70
اور ایسا طرز عمل اختیار کرنا تکبر کی علامت ہے اور جس کے دل میں رائی کے دانے کی برابر میں تکبر ہوا وہ جنت میں نہیں جائے گا :
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی تکبر ہوگا وہ جنت میں نہیں جائے گا اس پر ایک آدمی نے عرض کیا کہ ایک آدمی چاہتا ہے کہ اس کے کپڑے اچھے ہوں اور اس کی جو تی بھی اچھی ہو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ جمیل ہے اور جمال ہی کو پسند کرتا ہے تکبر تو حق کی طرف سے منہ موڑنے اور دوسرے لوگوں کو کمتر سمجھنے کو کہتے ہیں ۔( صحیح مسلم: 266)
بطر الحق ، حق کو ٹھکرا دینا اور اس کے قائل پر لوٹا دینا۔ اور غمط الناس ، لوگوں کو حقیر سمجھناایک بندہ مومن کے ساتھ دواران نصیحت اگر ایسا معاملہ پیش آئے تو وہ صبر کرے اور رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اور آپ کے اسوہ کو اپنے سامنے رکھے اور ان آیات کو بھی پیش نظر رکھنا چاہیے :
لقمان علیہ السلام نے اپنے بیٹے کوکہا :
اے میرے بیٹے نماز کی پابندی کرو ، اورنیکی کاحکم کرتے رہوں اوربراء سے روکتے رہو ، اورتجھے جوبھی تکلیف آئے اس پر صبر کرتے رہوں بلاشبہ یہ پختہ عزم میں سے ہے ( لقمان( 17( ۔
ِالا الذِین آمنوا وعمِلوا الصالِحاتِ وتواصوا بِالحقِ وتواصوا بِالصبرِ( سورۃ العصر)
سو ائے ان لوگوں کے جو ایمان ئے اور نیک عمل کیے اور جنہوں نے آپس میں حق کی وصیت کی اور ایک دوسرے کو صبر کی نصیحت کی