کتاب: ںصیحتیں میرے اسلاف کی - صفحہ 68
جو خیر خواہی پر مبنی ہو اور تنہائی میں نصیحت کی جائے تو اس مصلح سے بے انتہا محبت ہو جاتی ہے لیکن اگر انداز بے تکہ اور ہو بھی سب کے سامنے تو پھر اللہ تعالیٰ مصلح کی نیّت کو خوب جانتا ہے۔
امام عروہ بن زبیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’بعض اوقات ایسے بھی ہوا کہ میں نے کسی ذلت کی بات کو برداشت کیا اور اس سے مجھے عزت ملی۔‘‘ ( فقہائے مدینہ:۱۸)
نصیحت کرتے رہیے۔ کیونکہ نصیحت ایمان لانے والوں کو فائدہ دیتی ہے:
ترتیب:عبدالرحمن یحیی بحوالہ صراط الھدی فورم
اللہ مالک الملک نے فرمایا :
فَذَكِّرْ إِنَّمَا أَنْتَ مُذَكِّرٌ (الغاشیۃ: ۲۱)
پس آپ نصیحت کر دیا کریں کیونکہ آپ صرف نصیحت کرنے والے ہیں :
ایک جگہ فرمایا :
وَذَكِّرْ فَإِنَّ الذِّكْرَى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِينَ ( سور ۃالذاریات:۵۵)
اور نصیحت کرتے رہیے۔ کیونکہ نصیحت ایمان لانے والوں کو فائدہ دیتی ہے۔
رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
سیدنا تمیم داری سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دین خیر خواہی کا نام ہے، ہم نے عرض کیا کس چیز کی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کی، اس کی کتاب کی، اس کے رسول کی، مسلمانوں کے ائمہ کی، اور تمام مسلمانوں کی۔(صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 198)
فوائد :
اس میں خیر خواہی کی اہمیت و فضیلت اور اس کی عمومیت کا بیان ہے۔ اللہ کی خیر خواہی کا