کتاب: ںصیحتیں میرے اسلاف کی - صفحہ 59
مدرسہ میں مدرس تھا وہاں زیادہ کتب موجود نہیں ہیں اور مجھے کتابوں کی اکثر ضرورت پڑتی رہتی تھی بطور ضرورت راقم نے کئی علما سے عار یتہََ کتابیں لینے کی خواہش ظاہر کی لیکن اکثر کی طرف سے جواب نفی میں آیا ، لیکن شیخ عبد الرحمٰن ضیاء حفظہ اللہ مدرس تعلیم الاسلام جھنگ ،سابق شیخ الحدیث جامعہ شیخ الا سلام ابن تیمیہ لاہور استاد محترم مولانا شفیع طاہر حفظہ اللہ مدرس جامعہ بیت العتیق سے جب بھی کوئی کتاب مانگی انھوں نے اسی وقت بھیج دی۔(فجزاھما اللّٰہ خیراً) علما آپس میں ایک دوسرے کا احترام کریں : ایک دفعہ امام تغلبی رحمہ اللہ سفر سے واپس آئے تو امام مالک رحمتہ اللہ نے تلامذہ سے کہا: اٹھو اہلِ زمین کے بہترین آدمی کا استقبال کریں ۔ (تذکرۃ الحفاظ ج ۲/ ص ۳۱۹) امام العصرمولانا محمد محدث گوندلوی کی نصیحتیں ہمارے استاد محترم حافظ محمد شریف حفظہ اللہ تعالیٰ (مدیر مرکزالتربیہ اسلامیہ فیصل آباد)نے بتایا کہ حافظ محمد گوندلوی شاگردوں کو یہ نصیحت کیا کرتے تھے کہ تم اپنے دلوں کو کثرت سے ذکرو اذکار کرنے کے ذریعہ منور کیا کرو ۔ ’’ہمیں مولانا خالد (خطیب ۱۸ چک تحصیل چونیاں ضلع قصور) نے بتایا کہ استادِ مکرم محمد گوندلوی فرمایا کرتے تھے کہ ۱۔ زمانہ طالب علمی میں صدقہ کی عادت ڈالو خواہ تھوڑا ہی کرو ۔ ۲۔ کثرت سے نوافل پڑھا کرو اس سے دل روشن ہوتا ہے۔ ۳۔ مفت چیز نہ لیا کروکیونکہ اس سے چیز کی قدر نہیں کی جاتی۔ پھر ایک آدمی کچھ کتابیں لینے آئے جس سے آپ نے فرمایا: آج میں تمہیں کتب دینا چاہتا ہوں