کتاب: ںصیحتیں میرے اسلاف کی - صفحہ 52
درسِ حدیث لینے کے لئے جمع ہوگئے ۔
اس پر مجھ سے فرمایا ؛’’باہر جاؤ اور لوگوں میں منادی کردو جو شخص قدریہ کا عقیدہ رکھتا ہے وہ ہماری مجلس میں نہ آئے۔۔۔۔اور جو شخص بادشاہوں کے دروازوں پر گھو متا ہے وہ بھی ہماری مجلس میں نہ آئے۔ چنانچہ میں باہر گیا اور لوگوں میں یہ منادی کردی۔‘‘ ( تذکرۃ الحفاظ ج ۱ ص ۲۱۷)
کلاس میں ہنسنے والے کو کلاس سے نکال دیا :
’’ ایک دفعہ امام ابن سلیمان قیسی رازی رحمہ اللہ ایک حدیث کا درس دے رہے اثنائے درس ایک نوجوان ہنس پڑا تو اس کو اپنے حلقہ سے نکال دیا ۔‘‘
( تذکرۃ الحفاظ ج ۱ ص ۲۷۲)
دنیا سے نفرت ہونی چاہیے:
حارث بن مسکین رحمہ اللہ فرماتے ہیں ؛’’ امام عبد الراحمٰن بن قاسم فقیہ دیارِ مصرکا زہد و تقویٰ حیرت انگیز تھا دنیا سے نفرت کا یہ عالم تھا کہ میں نے اکثر ان کو یوں دعا کرتے ہوئے سنا ہے۔ ’’الٰہی ! دنیا کو مجھ سے اور مجھے دنیا سے دور رکھو ۔‘‘ (تذکرۃ الحفاظ ج ۱ ص۲۷۳)
رشوت کے ذریعے حق کو باطل مت بنائیں :
ایک دفعہ قاضی نے امام عفان بن صفّار بصری رحمہ اللہ کو دس ہزار دینار کی رقم صرف اتنی بات پر پیش کی کہ آپ ایک آدمی کی تعدیل یا جرح میں زبان نہ کھولیں ، خاموش رہیں مگر انھوں نے اس پیش کش کو ٹھکرا دیا اور فرمایا: میں کسی حق کو باطل نہیں کرسکتا۔‘‘
( تذکرۃ الحفاظ ج ۱ ص ۲۹۰)
ہمیشہ حق بات کہیں خواہ حکومتی تعاون بھی بند ہوجائے:
مامون کے گورنر اسحاق ابراہیم نے امام عفان بن مسلم صفّار بصری رحمہ اللہ کو خط لکھا، اس میں