کتاب: ںصیحتیں میرے اسلاف کی - صفحہ 47
صرف اسی سے مدد طلب کرو اور جان لو کہ اگر پوری امت اس بات پر متفق ہو جائے کہ تمہیں کسی چیز میں فائدہ پہنچائیں تو بھی وہ صرف اتنا ہی فائدہ پہنچا سکیں گے جتنا اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے لکھ دیا ہے اور اگر تمہیں نقصان پہنچانے پر اتفاق کر لیں تو ہرگز نقصان نہیں پہنچا سکتے مگر وہ جو اللہ تعالیٰ نے تیرے لیے لکھ دیا۔ اس لیے کہ قلم اٹھا دیئے گئے اور صحیفے خشک ہو چکے۔
(جامع ترمذی یہ حدیث حسن صحیح ہے)
2۔سید نا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ کر فرمایا ،، اے معاذ اللہ کی قسم میں تم سے محبت کرتا ہوں ،، میں نے کہا میں بھی آپ سے محبت کرتا ہوں پھر آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا ،،)جب تو مجھ سے محبت رکھتا ہے تو میں تجھے و صیت کرتا ہوں کہ( ہر(فرض) نماز کے بعدیہ دعا پڑھنا نہ چھوڑنا : اللہم ا عِنِی علی ذِکرکِ وشکرک وحسنِ عِبادتِک))اے میرے اللہ ذکر کرنے اور شکر کرنے اور اچھی عبادت کرنے میں میری مدد کر
(سنن ابو داد کتاب الصلاۃ باب فی الاستغفار علامہ البانی نے اسے صحیح کہا ہے)
3۔سید نا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے میرا مونڈھا پکڑ کر فرمایا کہ تم دنیا میں اس طرح رہو گویا تم مسافر ہو یا راستہ طے کرنے والے ہو اورسید نا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہا کرتے تھے کہ جب شام ہوجائے تو صبح کا انتظار نہ کرو، اور جب صبح ہوجائے تو شام کا انتظار نہ کرو اور اپنی صحت کے اوقات سے اپنی مرض کے اوقات کے لیے حصہ لے لے اور اپنی حیات کے وقت سے اپنی موت کیلیے کچھ حصہ لے لے۔
(صحیح بخاری:کتاب الرقاق)