کتاب: ںصیحتیں میرے اسلاف کی - صفحہ 24
لوگو تمہارے پروردگار کی طرف سے نصیحت اور دلوں کی بیماریوں کی شفا۔ اور مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت آ پہنچی ہے۔ نیز هَذَا بَيَانٌ لِلنَّاسِ وَهُدًى وَمَوْعِظَةٌ لِلْمُتَّقِينَ (آل عمران 138: 3) یہ (قرآن) لوگوں کے لیے بیان صریح اور اہل تقویٰ کے لیے ہدایت اور نصیحت ہے ۔ تورات کے بارے میں ارشاد فرمایا: وَكَتَبْنَا لَهُ فِي الْأَلْوَاحِ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ مَوْعِظَةً (الاعراف145: 7) اور ہم نے (تورات) کی تختیوں میں ان کے لیے ہر قسم کی نصیحت اور ہر چیز کی تفصیل لکھ دی پھر (ارشاد فرمایا کہ ) اے زور سے پکڑے رہو۔ تمام انبیاء و رسل بھی اپنی اپنی اقوام کے لیے ناصح بن کر تشریف لائے ،قوم نوح نے جب اپنے پیغمبر کو ضلال مبین کا طعنہ دیا، تو جناب نوح علیہ السلام نے جواباً کہا: قَالَ يَاقَوْمِ لَيْسَ بِي ضَلَالَةٌ وَلَكِنِّي رَسُولٌ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ () أُبَلِّغُكُمْ رِسَالَاتِ رَبِّي وَأَنْصَحُ لَكُمْ وَأَعْلَمُ مِنَ اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ (الاعراف62۔ 61: 7) انہوں نے کہا اے قوم مجھ سے کسی طرح کی گمراہی نہیں ہے بلکہ میں پروردگار عالم کا پیغمبر ہوں۔تمہیں اپنے پروردگار نے پیغام پہنچاتا ہوں اورتمہاری خیر خواہی کرتا ہوں اور مجھ کو خدا کی طرف سے ایسی باتیں معلوم ہیں جن سے تم بے خبر ہو۔ قوم عام نے بھی حضرت ہود علیہ السلام پر نعوذ باللہ کم عقلی کا بہتان لگایا تو حضرت ہود علیہ السلام نے بڑے دردمندانہ انداز میں کہا: قَالَ يَاقَوْمِ لَيْسَ بِي سَفَاهَةٌ وَلَكِنِّي رَسُولٌ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ () أُبَلِّغُكُمْ رِسَالَاتِ