کتاب: ںصیحتیں میرے اسلاف کی - صفحہ 22
فرماتا ہے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں۔ یقیناً انسان صدق و صفا اور خلوص کامل کے ساتھ جب کوئی خیر کی بات کرتا ہے ، تو اس کے دوررس اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ اثرات اپنی جامعیت و کاملیت کے لحاظ سے افراد کی زندگی بدلتےہیں، خاندان کی تعمیر کرتے ہیں، معاشرے کو شعور بخشتے ہیں اورانسانیت کو بام عروج تک پہنچاتے ہیں ۔ آفاق و انفس میں اپنے اثرات دکھا کر یہ کلمات ذات باری تعالیٰ کی طرف پرواز کرتے ہیں ۔ إِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ اسی کی طرف پاکیزہ کلمات چڑھتے ہیں ۔(فاطر:10) نصیحت درحقیقت انہی پر تاثیر کلمات طیبات ہی کی ایک قسم ہے ۔ نصیحت کا معنی و مفہوم: عربی زبان میں لفظ نَصَح یَنْصَحُ نَصْحاً و نَصَاحَةً و نَصَاحِيَةٌ سے اسم مصدر ہے ۔ عربی لغت میں اس کے متعدد استعمالات ہیں، جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: 1۔جب کوئی چیز دیگر آلائشوں سے پاک صاف اور خالص ہوجائے، تو کہتے ہیں : نَصَحَ الشَئی خَلَصَ فَقَدْ نَصَحَ، کوئی بھی چیز جب خالص ہو جائے تو اسے نَصَحَ سے تعمیر کرتے ہیں ۔ ( لسان العرب : ۶/ ۶۱۶ مادہ نصح) 2۔اسی معنی میں خالص شہد وغیرہ کو فَاصِح کہتےہیں۔ ( ایضاً ) 3۔درزی جب کپڑے کی سلائی کرے تو کہتےہیں: نَصَحَ الثَّوْبَ (شرح النووی علی صحیح مسلم ) لغوی استعمالات اور اصطلاحی مفہوم میں وجہ مشابہت: درج بالا لغوی استعمالات سے کلمہ نصیحت کا پس منظر نکھر کر سامنے آ جاتا ہے ، اور یہ بات مترشح