کتاب: نمازِ پنجگانہ کی رکعتیں مع نماز وتر و تہجد - صفحہ 36
﴿اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی ا للّٰهُ علیہ وسلم صَلَّی قَبْلَ الْمَغْرِبِ رَکْعَتَیْنِ﴾[1] نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ مغرب کے فرضوں سے پہلے دو رکعتیں پڑھیں۔ حدیث نمبر۷:دارقطنی وغیرہ میں حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اﷲ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿مَامِنْ صَلوٰۃٍ مَکْتُوْبَۃٍ اِلاَّبَیْنَ یَدَیْہَا رَکْعَتَانِ﴾[2] ہر فرض نما زسے پہلے دو رکعت ہیں۔ آثارِ صحابہ و تابعین مذکو رہ بالا چند قولی وفعلی اور تقریری احادیث کے علاوہ متعددا حادیث اور بکثرت آثار سے بھی ان دو رکعتوں کے استحباب کا پتہ چلتا ہے: اثر نمبر۱:زربن حبیش کہتے ہیں کہ میں مدینہ منورہ آیا اور عبدالرحمن بن عوف اور ابی بن کعب رضی اﷲ عنہماکے یہاں قیام کیا،میں نے ان دونوں کو دیکھا: ﴿فَکَانَا یُصَلِّیَانِ رَکْعَتَیْنِ قَبْلَ صَلوٰۃِ الْمَغْرِبِ لَا یَدَعَانِِِِِِ ذَالِکَ﴾[3] وہ مغرب سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے ان دونوں رکعتوں کو چھوڑتے نہیں تھے۔ اثر نمبر۲:امام زہری رحمہ اللہ حضرت انس رضی اﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں: ﴿اَنَّہ‘ کَانَ یْصَلِّیْ رَکْعَتَیْنِ قَبْلَ صَلوٰۃِ الْمَغْرِبِ﴾[4] وہ دورکعتیں مغرب سے پہلے پڑھا کرتے تھے۔
[1] مواردالظمآن زوائدابن حبان حدیث:۶۱۷ ص۶۳وامام المروزی فی قیام اللیل کمافی نصب الرایۃ ۲؍۱۴۱،عون المعبود ۴؍۱۶۲،تحفۃ الاحوذی ۱؍۵۵۲،۱ التعلیق المغنی ۱؍۲۶۶،بلوغ المرام مع سبل اسلام ۱؍۲؍۵ طبع بیروت [2] دارقطنی ۱ ؍۲۶۷،المروزی فی قیام اللیل ص ۲۶،صحیح ابن حبان،نصب الرایۃ ۲؍۱۴۲،التعلیق المغنی ۱؍۲۶۷ تحفۃ الاحوذی ۱؍۵۴۸،ترمذی ۱؍۵۴۸۔ [3] مصنف عبدالرزق ۲؍۴۳۴،المروزی فی قیام اللیل،تحفۃ الاحوذی ۱؍۵۵۱،المحلّٰی لابن حزم ۲؍۳۴۸،مجمع الزوائد ۲؍۲۲۶۔ [4] مصنف عبدالرزق۲؍۲۳۴،المحلّٰی ۲؍۳۴۸