کتاب: نمازِ پنجگانہ کی رکعتیں مع نماز وتر و تہجد - صفحہ 10
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
نماز پنجگانہ کی فرض رکعتیں
یہ تو زبان ردخاص و عام ہے کہ شب وروز کے چوبیس۲۴ گھنٹوں میں ہر عاقل وبالغ مسلمان مردو زن پر پانچ نمازیں فرض ہیں اور ان پانچوں میں سے ہر ایک کی فرض رکعتیں بھی معروف ہیں۔کہ فلاں نماز کی اتنی اور فلاں کی اتنی ہیں۔
یہ دونوں باتیں امت اسلامیہ میں متفق علیہ بھی ہیں اور مشہور بھی‘ صرف اتنا کہہ کر ہی مؤکدّہ وغیرمؤکدّہ سنتوں اور وِتروں کے مسائل شروع کر دیئے جائیں تو اس کی بجاطور پر گنجائش موجود ہے جیسا کہ نماز کے موضوع پر لکھی جانے والی عام کتب میں کیا جاتا ہے مگر ہم چاہتے ہیں کہ افادہ عام کیلے ان دونوں باتوں کے دلائل بھی احادیث ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم اور آثار صحابہ رضی اﷲ عنہم سے ذکر کر دیں۔
چنانچہ ایک شب وروز میں پانچ نمازیں فرض ہونے کے بارے میں صحیح بخاری ومسلم ترمذی‘نسائی اور دیگر کتب ِحدیث میں واقعہ اسراء ومعراج کے ضمن میں مذکورہے کہ اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم(اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر)پچاس نمازیں فرض کیں جو بالا خر پانچ رہ گئیں اور ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔
﴿اِنَّ لَکَ بِھَذِہٖ الْخَمْسِ خَمْسِیْنَ﴾[1]
کہ آپ کو ان پانچ کے ادا کرنے پر ثواب پچاس کا ہی ہوگا۔
ایسے ہی صحیح مسلم‘ ترمذی اور نسائی شریف میں حضرت انس بن ما لک رضی اﷲ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ کسی شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا۔
﴿کَمْ فَرَضَ اللّٰہُ عَلٰی عِبَادِہٖ مِنَ الصَّلَوٰتِ؟﴾
اللہ نے اپنے بندوں پر کتنی نمازیں فرض کی ہیں؟
[1] بخاری ومسلم،نسانی وترمذی واللفظ لہ،بخاری مع الفتح ۱؍۵۵۸۔۵۵۹ ولفظہ:ھِیَ خَمْسٌ وَھِیَ خَمْسُوْنَ،جامع الأصول لابن الأیثر۲؍۱۳۱