کتاب: نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 6
اسی طرح سے لیا جائے گا ۔‘‘ [ ابو داؤد : ۸۶۴ ، ابن ماجۃ : ۱۴۲۵۔وصححہ الألبانی ] 2. نماز نفل کے ذریعے درجات بلند ہوتے اور گناہ مٹا دئیے جاتے ہیں حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( عَلَیْکَ بِکَثْرَۃِ السُّجُوْدِ ، فَإِنَّکَ لاَ تَسْجُدُ لِلّٰہِ سَجْدَۃً إِلاَّ رَفَعَکَ اللّٰہُ بِہَا دَرَجَۃً ، وَحَطَّ عَنْکَ بِہَا خَطِیْئَۃً ) ترجمہ : ’’ تم زیادہ سے زیادہ سجدے کیا کرو ، کیونکہ تم اللہ تعالی کی رضا کیلئے ایک سجدہ کرو گے تو وہ اس کے بدلے تمہارا ایک درجہ بلند کردے گا اورتمہارا ایک گناہ مٹا دے گا ‘‘ [ مسلم : ۴۸۸ ] 3. کثرتِ نوافل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جنت میں داخل ہونے کے اسباب میں سے ایک سبب ہے حضرت ربیعہ بن کعب الأسلمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس رات گذارتا تھا ، ایک رات میں آپ کے پاس وضو کا پانی اور آپ کی ضرورت کی اشیاء لایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ تم سوال کرو ‘‘ میں نے کہا : میں آپ سے اس بات کا سوال کرتا ہوں کہ میں جنت میں آپ کے ساتھ داخل ہوں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کوئی اور سوال ؟ میں نے کہا : بس یہی ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( فَأَعِنِّیْ عَلٰی نَفْسِکَ بِکَثْرَۃِ السُّجُوْدِ ) ’’ تم کثرتِ سجود کے ذریعے اپنے نفس پر میری مدد کرو ‘‘ [ مسلم : ۴۸۹ ]