کتاب: نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 5
نماز نفل 1. نفل کا مفہوم : نفل اس کام کو کہتے ہیں جو مسلمان پر فرض نہ ہو اور وہ اسے اپنی خوشی سے انجام دے ، اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿ فَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًا فَہُوَ خَیْرٌ لَّہُ ﴾[ البقرۃ : ۱۸۴ ] ترجمہ : ’’ اور جو شخص اپنی خوشی سے زیادہ بھلائی کرے تو یہ اس کیلئے بہتر ہے ۔‘‘ 2. نماز نفل کے فضائل 1. نماز نفل فرض نمازوں کو مکمل کرتی اور ان کے نقص کو پورا کرتی ہے حضرت تمیم الداری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (أَّوَّلُ مَا یُحَاسَبُ بِہِ الْعَبْدُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ صَلاَتُہُ ، فَإِنْ کَانَ أَتَمَّہَا کُتِبَتْ لَہُ تَامَّۃً ، وَإِنْ لَّمْ یَکُنْ أَتَمَّہَا قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ لِمَلاَئِکَتِہٖ : اُنْظُرُوْا ہَلْ تَجِدُوْنَ لِعَبْدِیْ مِنْ تَطَوُّعٍ فَتُکْمِلُوْنَ بِہَا فَرِیْضَتَہُ ، ثُمَّ الزَّکَاۃُ کَذٰلِکَ ، ثُمَّ تُؤْخَذُ الْأعْمَالُ عَلٰی حَسَبِ ذٰلِکَ ) ترجمہ : ’’ روزِ قیامت بندے سے جس چیز کا سب سے پہلے حساب لیا جائے گا وہ اس کی نماز ہے ، اگر اس نے اسے مکمل کیا ہو گا تو وہ اس کیلئے مکمل لکھ دی جائے گی ، اور اگر اس نے اسے مکمل نہیں کیا ہو گا تو اللہ تعالی فرشتوں کو حکم دے گا : ذرا دیکھو ، میرے بندے نے کوئی نفل نماز بھی پڑھی تھی یا نہیں ؟ ( اگر نفل نماز پڑھی تھی تو ) اس کے ذریعے اس کی فرض نمازوں کو مکمل کر دو ، پھر زکاۃ کا اور اس کے بعد باقی تمام اعمال کا حساب بھی